حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے بچنے کے لئے حکومت احتیاطی تدابیر پر اپنی توجہ مرکوز کررہی ہے۔ عوام کو یہ فرض نہ کرنے کی اپیل کہ کورونا وائرس کا خطرہ اب موجود نہیں ہے ۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے متنبہ کیا ہے کہ احتیاطی تدابیر میں کسی بھی قسم کی غفلت مریضوں کی تعداد میں اضافہ کا سبب بن سکتی ہے ۔
موجودہ حالات میں یہ ہرگز نہیں کہا جاسکتا کہ تلنگانہ میں کم ہی مثبت معاملات (مریض ) درج کیے جارہے ہیں کیونکہ روزآنہ نئے مریضوں کی جو تعداد منظر عام پر آرہی ہے اس کا راست تعلق عوام میں کورونا وائرس کی جانچ سے ہے کیونکہ جس دن زیادہ لوگوں کا کورونا ٹسٹ کیا جاتا ہے اس دن مریضوں کی تعداد بھی زیادہ ہوتی ہے اور جس دن کم تعداد میں عوام کو کورونا ٹسٹ لیا جاتا ہے اس دن نئے مریضوں کی تعداد کم در ج ہوتی ہے ۔جیسا کہ اگست کے آخر ہفتہ سے ستمبر کے مہینے تک سب سے زیادہ 2500 سے3000 نئے مریض منظر عام پرآئے تھے کیونکہ اس عرصہ میں روز آنہ 55 تا60 ہزار افراد کا کورونا ٹسٹ کیا جارہا تھا ۔
آہستہ آہستہ کورونا ٹسٹ کے نمونوں کی تعداد کم ہوگئی جس سے نئے مریضوں کی تعداد میں بھی کمی واقع ہوئی ہے ۔ پچھلے ہفتے سے ایک دن میں 40 ہزار کے قریب عوام میں کورونا ٹسٹ کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے نئے مریضوں کی تعداد 1200 تا 1500 کے درمیان درج ہورہی ہے ۔ ٹسٹنگ بالترتیب اتوار اور پیر کو تقریبا 15 اور 21 ہزار رہ گئی۔ اتوار کو تعطیل اور تہوار کا موسم ہونے کی وجہ سے اس کمی کو گرنے کی وجہ قرار دیا گیا تھا۔
جب عوام میں کورونا ٹسٹ میں اضافہ ہوا تو ، نئے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا جس نے یہ مفروضہ ختم کردیا کہ ریاست میں کورونا کا اثر ختم ہوگیا ہے۔
یورپی ممالک میں کورونا کے مریضوں کی دوسری لہر تلنگانہ ریاست کے سرکاری عہدیداروں کو بہت زیادہ پریشانی میں ڈال رہی ہے۔ اس ضمن میں حالیہ دنوں میں محکمہ صحت ، محکمہ پنچایت راج ، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمہ کے عہدیداروں نے وبائی امراض سے متعلق ایک اجلاس منعقد کیا تھا ۔
عہدیداروں نے کہا کہ کورونا کے نئے معاملات یورپی ممالک میں بڑھ گئے ہیں کیونکہ وہاں کے لوگوں نے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چھوڑ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگ بڑے اجتماعات میں حصہ لیں گے تو تلنگانہ میں نئے مریض ایک مرتبہ پھر بڑھ جائیں گے۔
عوام پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ جب بھی باہر نکلیں ، ماسک پہنیں ، ہاتھ دھو لیں یا جب بھی وہ کسی چیز یا کسی کو ہاتھ لگائیں تو اپنے ہاتھوں کو صاف کریں ، چھ فٹ کا فاصلہ برقرار رکھیں اور بھیڑ اور اجتماعی اجتماعات سے اجتناب کریں۔