Tuesday, April 22, 2025
Homesliderتلنگانہ میں کورونا کی دوسری لہر، زیادہ اثر نہیں

تلنگانہ میں کورونا کی دوسری لہر، زیادہ اثر نہیں

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔اس وقت جبکہ ہندوستان بھر میں کورونا کی دوسری لہر سے عوام پریشان ہیں کیونکہ یومیہ نئے معاملات کی تعداد 50 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے لیکن ریاست تلنگانہ میں کورونا کی دوسری لہر سنگین نہیں ہے اور عوام کو خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔دریں اثناءتلنگانہ کے وزیر پنچایت راج ای دیاکرراو نے ریاست کے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ کورونا وبا سے بچنے کے لئے سرکاری دواخانوں میں کورونا ٹیکہ لگوالیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریاست میں کورونا کی دوسری لہر کا کوئی زیادہ اثر نہیں ہے ۔

انہوں نے ورنگل اربن ضلع کے مہاتماگاندھی میموریل اسپتال(ایم جی ایم ایچ)میں کووی شیلڈ ٹیکہ کا پہلا ٹیکہ لینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی دوسری لہرکے تعلق سے عوام کو فکر مندہونے یا پھر خوف میں مبتلا ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔اس موذی وائرس کی دوسری لہر کا پہلی لہر کے مقابلہ کافی کم اثرہوتا ہے تاہم عوام کو چوکس رہنے کی ضرورت ہے ۔ عوام جسمانی فاصلہ بنائے رکھیں اور اس انفکشن سے بچنے کے لئے بتائے گئے اصولوں پر عمل کریں تاکہ خود بھی اس سے بچ سکیں اور دوسروں کو بھی محفوط رہا جائے ۔انہوں نے کہاکہ عوامی مقامات پر جانے کے دوران ماسک کا لازمی طورپر استعمال کریں۔جبکہ امراض کے شکار افراد کو یہ ٹیکے ریاست میں دیئے جارہے ہیں۔عوام کو چاہئے کہ وہ اپنے ناموں کا اندراج cowin.gov.in میں کروائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے 1200مراکز میں یہ ٹیکے دیئے جارہے ہیں جن میں 136مراکز متحدہ ورنگل ضلع اور 49 مراکز ورنگل اربن ضلع کے ہیں۔

حیدرآباد کی مئیر نے ٹیکہ لیا

علاوہ ازیں مئیر گریٹرحیدرآبادمیونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی)جی وجئے لکشمی نے کورونا ٹیکہ لیا۔ریاست میں کوویڈ ٹیکہ اندازی کے دوسرے مرحلہ کے دوسرے دن حیدرآباد کی اولین شہری مئیر نے ریاستی دارالحکومت حیدرآباد میں جاری ٹیکہ اندازی مہم سے استفادہ کرتے ہوئے یہ ٹیکہ نظامس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس(نمس)میں لیا۔انہوں نے بعد ازاں ٹوئیٹر پر ٹیکہ اندازی کی اس مہم کی تصویر پوسٹ کی۔ساتھ ہی کئے گئے ایک ٹوئیٹ میں انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے 60برس سے زائد عمر کے افراد کیلئے ٹیکہ اندازی کی مہم کے انتظامات کئے ہیں۔ساتھ ہی 45تا 59برس کے ایسے افراد جو امراض کے شکار ہیں ان  کا بھی اس مہم کے دوران احاطہ کیاجارہا ہے ۔