نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلباء کے خلاف پولیس کی کارروائی کے بعد،دہلی کے متعدد پولیس افسران کا تبادلہ کر دیا گیاہے،ان میں جنوب مشرقی ضلع میں ایڈیشنل کمشنر پولیس کمار گیا نش بھی شامل ہیں۔دہلی حکومت کے محکمہ داخلہ کی جانب سے پیر کو جاری کردہ تبادلہ کی فہرست میں دہلی پولیس کے مزید 10افسران کے نام بھی شامل ہیں۔تاہم،دہلی پولیس ہیڈ کوارٹر نے کہا کہ تبادلہ ”معمول“تھا۔
اس بارے میں مکمل معلومات،دہلی کے نائب سکریٹری محکمہ داخلہ،نے پیر کے روز جاری کیا۔جاری کردہ کردہ تبادلے کے آرڈر میں دہلی پولیس کے ڈی آئی این ایس پی سروس کے کل 11افسران۔پانچ آئی پی ایس اور چھ افسران کا ذکر کیا گیا ہے۔
اس آرڈر کے مطابق،2010بیاچ کے آئی پی ایس افسران میں بر جندر کمار یادو،کو ڈی سی پی سکیوریٹی سے ہتا کر ایڈیشنل ڈی سی پی۔1نارتھ ویسٹ ڈسٹرکٹ بھیج دیا گیا ہے۔2011 بیاچ کے آئی پی ایس آفیسرپرتاپ سنگھ کو جنوب مغربی ضلع میں ایڈیشنل دی سی پی۔1کے عہدے سے ہٹا کر جنوب مشرقی ضلع بھیج دیا گیا ہے۔
جبکہ،مشرقی ضلع میں،کمار دنیش،ایڈیشنل ڈی سی پی۔1،ڈی این آئی ایس پی سروس،کو ہٹا دیا گیا ہے اور پر تاپ سنگھ کی جگہ جنوب مغربی ضلع میں تعینات کیا گیا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ اتوار کے روز جب جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تشدد ہوا تو کمار دنیش ایڈیشنل ڈی سی پی۔1تھے،دہلی پولیس کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد دہلی پولیس نے انہیں فوری طور پر ضلع سے ہٹا دیا۔
اسی طرح،2011بیاچ کے آئی پی ایس آفیسر شنکر چودھری کو اضافی ڈی سی پی۔پی آر سی کی حیثیت سے ہٹا دیا گیا اور انہیں ڈی سی پی ٹریفک کا چارج دیا گیا۔2012 بیاچ کے آئی پی ایس افسر ابھیشیک دھنیا کو،ڈی سی پی ٹریفک سے ہٹا کر ایڈیشنل ڈی سی پی۔1مشرقی ضلع بھیج دیا گیا ہے۔وکرم ہری موہن مینا (آئی پی ایس 2015 بیاچ) کو اضافی ڈی سی پی جنوب مغربی ضلع سے ڈی سی پی ٹریفک منتقل کر دیا گیاہے۔
ڈی این آئی ایس ایف کے 6افسران کی دفہرست میں پہلا نام 1996 کے بیاچ کے افسر سمن نالوا کا ہے۔ان کا تبادلہ پرنسپل آف پولیس ٹریفک اسکول،دوارکا سے کیا گیا اور اانہیں ڈی سی پی اسپیشل برانچ آ انٹیلی جنس برانچ) بھیج دیا گیا۔جبکہ 1997 بیاچ کے ڈی این آئی ایس پی افسر بھیشما سنگھ کو ایڈیشنل ڈی سی پی۔1نارتھ ویسٹ دسٹرکٹ سے ڈی سی پی سائبر (کرائن برابچ) میں تبدیل کیا گیا ہے۔
سشیل کمار سنگھ،جو 2006 بیاچ کے ڈی این آئی ایس پی افسر تھے،کو ایڈیشنل ڈی سی پی۔2شمالی ویسٹ دہلی ضلع کے طور پر مقرر کیا گیا۔انہن سیکیوریٹی ونگ کا اضافی ڈی سی پی بنایا گیا ہے۔اسی طرح،2009 بیاچ کے ڈی این آئی ایس پی افسر،پون کمار اب ایک اضافی ڈی سی پی (وزیر آعظم کی سکیوریٹی) ہیں۔جبکہ 2009 بیاچ کے سندیپ بالا،جو اب تک ایڈیشنل ڈی سی پی (وزیر آعظم کی سکیوریٹی) تھے،اضافی ڈی سی پی پولیس کنٹرول روم ہوں گے۔