Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگجیل میں میرے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک : اعظم خان

جیل میں میرے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک : اعظم خان

- Advertisement -
- Advertisement -

سیتاپور۔ سماج وادی پارٹی سینئر لیڈر و رام پور رکن پارلیمان اعظم خان نے مقدمہ کی سماعت کے لئے سیتاپور جیل سے رامپور کے لئے روانہ ہونے سے قبل کہا کہ ان کے ساتھ دہشت گرد جیسا سلوک کیا جارہا ہے ۔اعظم خان کو ایک مقدمہ کی سماعت کے معاملے میں رامپور میں ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ میں پیش ہونا تھا۔رامپور روانہ ہونے سے قبل اعظم نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ جیل میں ان کے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہاہے گویا وہ کوئی دہشت گرد ہیں۔

رکن پارلیمنٹ ان کے بیٹے عبداللہ کے ساتھ سیتاپور جیل میں سخت سیکورٹی کے درمیان جیل میں رکھا گیا ہے جبکہ ان کی بیوی و ایم ایل اے تزئین فاطمہ کو خاتون جیل میں رکھا گیا ہے ۔ایس پی رکن پارلیمنٹ جہاں جیل میں رات بھر سو نہیں پارہے ہیں و وہیں بیوی تزئین نے کمر درد کی شکایت کی ہے ۔

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے رکن پارلیمنٹ اور ان کے افراد خاندان سے سیتا پور جیل میں ملاقات کے بعد کہا تھا کہ اعظم خاں کو سیاسی دشمنی میں جیل میں رکھا گیا ہے ۔ بیٹے عبداللہ اعظم کے فرضی پیدائش سرٹیفکیٹ کے معاملے میں رامپور کی ایک عدالت میں خود سپردگی کے بعد عدالت نے اعظم خان اور ان کی بیوی و بیٹے کو 02 مارچ تک عدالتی تحویل میں جیل میں بھیج دیا تھا۔

وہیں دوسری جانب اعظم خاندان کو بغیر عدالت کو مطلع کئے رامپور جیل سے سیتا پور جیل منتقل کئے جانے پر جمعہ کو رامپور عدالت نے رام پور ضلع و جیل انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے ۔اعظم کنبے کی جانب سے عدالت میں عرضی داخل کرنے والے وکیل دانش خان نے کہا کہ ہم نے عدالت کے سامنے مبینہ غلط طریقے سے تینوں لیڈروں کو رامپور سے سیتا پور جیل منتقل کئے جانے کے خلاف عرضی داخل کی ہے ۔

مسٹر دانش کے مطابق درازی عمر کی وجہ سے اعظم اور تزئین کو مقدمہ کی سماعت کے لئے سیتا پور سے رامپور تک کا ہر بار سفر کرنا پریشانی کا باعث ہوگا۔عدالت نے ضلع انتظامیہ اور جیل انتظامیہ سے اس بات پر جواب طلب کیا ہے کہ تینوں لیڈروں کو عدالت کو مطلع کئے بغیر کیوں منتقل کیا گیا۔

اعظم خاندان کو جیل میں بھیجنے کے بعد رامپور پولیس نے کہا ہے کہ وہ عدالت سے دوسرے مقدمات میں بھی رکن پارلیمنٹ کو ریمانڈ پر لینے اجازت طلب کرے گی۔اعظم خان کومجموعی طور سے 86 مقدموںکا سامنا کرنا پڑا رہا ہے جو رامپور ضلع انتظامیہ نے گذشتہ سال کے ماہ اپریل سے ان کے خلاف درج کئے ہیں۔

وہیں دوسری جانب الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے عبداللہ اعظم کو اسمبلی الیکشن کے لئے غیر مجاز قرار دئیے جانے کے بعد اترپردیش اسمبلی نے جمعرات کو عبداللہ اعظم کی اسمبلی سے رکنیت ختم کرتے ہوئے ان کی اسمبلی نست سوار کو خالی قرار دے دیا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عبداللہ جس وقت اسمبلی انتخابات کے لئے منتخب ہوئے تھے ان کی عمر 25 سال نہیں تھی اس لئے وہ اسمبلی کی رکنیت کے لئے مجاز نہیں ہے ۔ وہیں عبداللہ نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے ۔