Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگجے این یو کے طالب علم شرجیل امام، ملک سے غداری...

جے این یو کے طالب علم شرجیل امام، ملک سے غداری کے الزام میں گرفتار

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہروں کے دوران شاہین باغ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تقاریر کرنے والے جے این یو کے طالب علم شرجیل امام،جن پر متنازعہ و اشتعال انگیز بیانات دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے،کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے چار دن کی کو شش کے بعد منگل کے روزان کے آبائی شہر جہان آباد سے گرفتار کیا گیا۔اور ان پر ملک سے غداری کے الزامات لگائے گئے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی)،کرائم برانچ راجیش دیو نے اس کی تصدیق کی۔

راجیش دیو نیمیڈیا کو بتایا ”بہار میں ہماری ٹیم نے شرجیل کو پکڑ لیا ہے،اسے جہان آباد کے تھانہ کاکو کے علاقہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔فی الحال،ٹیم اسے قانونی کارروائی کے لئے کا کو پولیس اسٹیشن لے گئی ہے۔ہمارے ٹرانزٹ ریمانڈ کے بعد اسے دہلی لایا جائے گا۔تاہم،غیر مصدقہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ اس نے پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دئے ہیں۔

آئی آئی ٹی ممبئی سے کمپیوٹر سائنس میں گریجویٹ شرجیل امام،جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے ہسٹوریکل اسٹڈیز کے مرکز میں تحقیق کرنے دہلی آئے تھے۔ان کی تقاریر سو شیل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ان پر اشتعل انگیز بیان دینے کا الزام عائد کیا گیا۔ان تقریروں میں انہیں سی اے اے کے پیش نظر آسام کو ہندوستان سے الگ کرنے کے بارے میں کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

اس سے قبل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کیمپس میں تقریر کے حوالے سے اسی الزامات پر شرجیل کے خلاف علی گڑھ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ،شرجیل کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قانون یو اے پی اے کے تحت آسام میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔شر جیل کے مرحوم والد اکبر امام مقامی جے ڈی یو رہنما تھے۔جنہوں نے اپنی زندگی میں اسمبلی انتخابات بھی لڑاتھا اور ہار گئے تھے۔

25 جنوری کو دہلی میں ان کے تبصرے ”آسام کو ہندوستان سے الگ کیا گیا“ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس امام کے خلاف 26 جنوری کو مقدمہ درج کیا تھا۔دہلی پولیس نے ارونا چل پردیش،آسام ِ اتر پر دیش کے علاوہ بھی،امام کے خلاف بغاوت سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کئے تھے۔