Thursday, April 24, 2025
Homesliderحسین ساگر کی مدد کریں ، جھیل کو بدبو سے پاک کریں...

حسین ساگر کی مدد کریں ، جھیل کو بدبو سے پاک کریں ،سوشل میڈیا پر عوام کی درخواست

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ شہری حکام کی طرف سے کئی برسوں کے دوران بہت زیادہ فنڈنگ ​​کے باوجود نظر انداز کیے جانے کی عکاسی کرتے ہوئے شہر کے وسط میں واقع حسین ساگر جھیل اب بہت زیادہ گندی اور جھاگ میں تبدیل ہوچکی ہے۔ مانسون کے آغاز کے ساتھ ہی حسین ساگر کا دوسرا رخ سامنے آ گیا ہے جس سے لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔حسین ساگر کا پانی اب انتہائی آلودہ ہوچکا ہے جس کی وجہ سے جھیل سے بدبو آتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ایلگل بلوم یا فومنگ نائٹروجن اور فاسفورس جیسے کیمیکلز کی زیادہ مقدار کی وجہ سے یہ بدبو ہوتی ہے جو کہ انسانی اور دیگر گھریلو فضلہ، صابن اور صنعتی فضلے میں موجود ہوتے ہیں۔

حسین ساگر  کا دورہ کرنے والے نیٹیزنز  (سوشل میڈیا صارفین  )اب محسوس کرتے ہیں کہ انہیں دوبارہ کبھی بھی جھیل نہیں دیکھنا چاہیے۔ اگرچہ جھیل کے آس پاس کا چہل قدمی خوبصورت نظر آتی ہے، لیکن عوام  بدبو برداشت نہیں کر سکتے۔ شہر میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے سے آنے والے ہفتوں میں جھیل کی حالت دیکھ کر شہری پریشان ہیں۔ ممکن ہے کہ جلد ہی جھیل کا پورا حصہ جھاگ سے بھر جائے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حسین ساگر جھیل کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ کارکنان اور شہری ریاستی حکومت پر حسین ساگر کو بحال کرنے میں ناکام ہونے کا الزام لگا رہے ہیں۔

حیدرآباد کی ایک سماجی کارکن سنتاہنا سیلوان نے کہا حیدرآباد خون  کے آنسو بہا رہا ہے۔ حسین ساگر کو فوری طور پرصاف  کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ کمرے میں ہاتھی کے مترادف مسئلہ  ہے اور کوئی اس کے بارے میں بات نہیں کر رہا ہے۔ متعلقہ حکام سے درخواست ہے کہ برائے مہربانی ہمارے شہر کی مدد کریں۔ حیدرآباد میں مقیم ایک سماجی کارکن سنتہانہ سیلوان نے  اس طرح کے الفاظ کے ساتھ حکام سے درخواست کی ہے ۔اس کے علاوہ دیگر  رہائشیوں نے ٹویٹر پر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا اور کہا کہ بارش شروع ہونے سے پہلے موجودہ جھیلوں اور واٹر چینلز کو تمام کچرے اور قبضہ جات  سے صاف کر دینا چاہیے اور سب سے بڑا مسئلہ حسین ساگر کو بدبو سے پاک کرنا ہے ۔