Tuesday, April 22, 2025
Homesliderحشمت پیٹ تالاب :ناجائز قبضے،آلودگی ، مچھروں کے مسائل سے عوام پریشان

حشمت پیٹ تالاب :ناجائز قبضے،آلودگی ، مچھروں کے مسائل سے عوام پریشان

- Advertisement -
- Advertisement -

سکندرآباد ۔ صدی پرانی حشمت پیٹ جھیل (بون چیروو، حشمت پیٹ کا تالاب) جو کبھی 65 ایکڑ اراضی پر پھیلی ہوئی تھی، اب قبضوں اور آلودگی کی وجہ سے آہستہ آہستہ دم توڑ رہی ہے۔ جھیل میں کئی سالوں سے غیر مجاز قبضوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈویلپمنٹ حکام کی جانب سے مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے جھیل آہستہ آہستہ اپنی شان کھو رہی ہے۔ عہدیداروں  نے  کہا ہے کہ ہر سال جھیل کی صفائی کی جاتی ہے لیکن پچھلے سالوں میں کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے۔ پوری جھیل ملبے سے بھری پڑی ہے، خاص طور پرملبے کے ڈھیر۔ جھیل پانی کی سطح کو برقرار رکھنے سے بھی قاصر ہے کیونکہ برسات کے موسم میں سیوریج جھیل میں بہتا ہے۔ حکام نے لوگوں کو بتایا کہ وہ جھیل کی صفائی کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

 ڈاکٹر لبنا ثروت، فلاحی سماجی و ماحولیاتی کارکن اور واٹر ریسورس کونسل (ڈبلیو آر سی) کی صدرہیں انہوں نے  کہا اس حشمت پیٹ تالاب کی بقاء ضروری ہے جس میں عوام اور حکام دونوں کو اپنا کردار بخوبی بنھانا ہوگا ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت نے 14.45 روپے خرچ کیے ہیں۔ 2019 میں حشمت پیٹ جھیل کی خوبصورتی پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے  لیکن جھیل اب بھی اسی خراب صورت حال کا شکار ہے۔ میڈیا نمائندہ نے دکھا کہ جھیل کی زمین سوکھ گئی اور ملبے سے بھر گئی۔ شروت نے مزید کہا کہ جھیل میں سیوریج کے بہاؤ کو فوری طور پر روکنا ہوگا۔ حکام عوامی تحفظ کے مفاد میں غیر قانونی قبضے جات کے خلاف کارروائی کریں اور پانی کی نالی کو ہٹا دیں۔ چونکہ جھیل میں ملبہ اور دیگر اشیاء کو نہیں ہٹایا جاتا ہے، اس لیے یہ علاقہ معمولی  بارشوں کی وجہ سے بھی اکثر سیلاب کا شکار رہتا ہے۔

 ثروت  نے مزید کہا اس سے قبل ہم نے جھیل کے حوالے سے اہم مسئلے پر توجہ نہ دینے پر حکومت سے نمائندگی کی تھی۔ حکام ترقی اور خوبصورتی کے لیے رقم خرچ کر رہے ہیں لیکن جھیل میں ایسی کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ اب شہریوں اور ماہرین ماحولیات نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ خوبصورتی  کے نام پر جھیل کے لئے کچھ نہیں کیا گیا جبکہ کناروں  پر سڑکوں کی تعمیر سے جھیل کی زمین دھیرے دھیرے کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے مانسون کے موسم میں مزید مسائل پیدا ہوں گے۔ تالات کے قریب رہنے والے لوگ پانی  سے پیدا ہونے والے مچھروں کے خطرے کے زیادہ مسائل  سے پریشان ہیں۔

 مکینوں میں سے ایک، مکرند نے ٹویٹر پر ماحولیات کے ماہرین سے کہا کہ وہ حشمت  پیٹ تالاب (بون چیرو) پر تجاوزات کا معاملہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اور یہاں تک کہ جی ایچ ایم سی یا ایچ ایم ڈی اے بھی دور سے پریشان ہے۔ دریں اثنا، بوئن پلی کارپوریٹر نرسمہا یادو نے کہا کہ تالاب  پر کوئی قبضے نہیں ہیں۔ ہم کئی سالوں سے تالات کی دیکھ بحال کر رہے ہیں۔ ہم نے بہت سےخانگی اداروں کو حکم دیا کہ وہ جھیل کے قریب کچھ نہ بنائیں۔