نئی دہلی۔ کانگریس نے بی جے پی حکومت پر قومی سلامتی کے ساتھ ناقابل معافی سمجھوتہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ چین ہندوستانی سرحد پر ڈوکلام کے قریب ہزاروں ایکڑ اراضی پرگاؤں بناکر ہندوستان کی سلامتی کو چیلنج کر رہا ہے لیکن حکومت اس پر کچھ کہنے کو تیار نہیں۔
کانگریس ترجمان گورو بلو نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سیٹلائٹ تصاویر سے یہ واضح ہے کہ چین نے بھوٹان کے قریب25000 ایکڑ اراضی پرگاؤں آبادکیا ہے اور اس نے یہ کام گزشتہ سال مئی سے نومبرتک کے دوران کیا ہے لیکن ہماری حکومت نے اس پرکوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ چین نے ایک نہیں بلکہ کئی گاؤں قائم کیے ہیں اور ڈوکلام کے قریب بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام کیا ہے ۔ اس نے وہاں پکی سڑکیں بھی بنائی ہیں لیکن حکومت ہند ان سرگرمیوں کو روکنے میں ناکام رہی ہے ۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ہماری سرحد پر چین کی جاری سرگرمیاں ملک کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہیں لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اس پر خاموش ہیں اور ان کی حکومت کی یہ خاموشی ملک کے بہادر فوجیوں کی توہین ہے ۔ یہ تشویشناک بات ہے کہ حکومت ہند چینی سرحد پر بڑھتے جارحانہ موقف پرکچھ کہنے کو تیار نہیں۔ قومی سلامتی کا یہ معاملہ بہت سنگین ہے ، وزیراعظم کو خاموشی توڑکر ملک کے عوام کو جواب دینا چاہیے ۔علاوہ ازیں کانگریس نے اداکارہ کنگنا رناوت پرسخت تنقید بھی کی اور کہا کہ اس نے ملک کے شہیدوں کی توہین کی ہے اس لیے اس کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرکے اس سے تمام سرکاری اعزازات واپس لیے جائیں۔
یہاں ایک پریس کانفرنس میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کانگریس کے ترجمان گورو بلبھ نے کنگنا رناوت کو سرکاری اداکارہ قراردیا اورکہا کہ انہوں نے بابائے قوم مہاتما گاندھی اور ملک کے شہیدوں کی توہین کی ہے ، اس لیے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ کنگنا کو مسائل اور حقائق کی بنیادی سمجھ نہیں ہے کیونکہ وہ اسکرپٹ پڑھتی ہیں اور لکڑی کے گھوڑے پر شوٹنگ کرتی ہیں ، اس لیے انہیں باپوکی لاٹھی کی طاقت کا احساس نہیں ہوتا اور ان کی تذلیل کرتی ہیں۔ہندو اور ہندوتوا کے تنازعہ پر ترجمان نے کہا کہ مہاتما گاندھی ہندوکی علامت ہیں اور ان کے قاتل ناتھو رام گوڈسے ہندوتواکی علامت ہیں۔