Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگحکومت کا ایجوکیشن لون معاف کرنے کا منصوبہ نہیں

حکومت کا ایجوکیشن لون معاف کرنے کا منصوبہ نہیں

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ حکومت نے واضح کیا کہ ملک اور بیرون ممالک میں طلبہ کو اعلی تعلیم حاصل کرنے میں مدد کے لئے قرض مہیا کیا جارہا ہے اور اس سے اب تک لاکھوں طلبہ کو فائدہ پہنچا ہے لیکن اس قرض کو معاف کرنے کا اس کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے لوک سبھا میں ایک ضمنی سوال کے جواب میں بتایا کہ منصوبے کے تحت ملک میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے طلبہ کو دس لاکھ روپے اور غیر ملکوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے 20لاکھ روپے تک کا قرض دیا جاتا ہے ۔منصوبے کے تحت چار لاکھ روپے تک کے قرض کے لئے کوئی گارنٹی نہیں ہے جبکہ ساڑھے سات لاکھ روپے تک کے لئے قرض لینے کے لئے تھرڈ پارٹی کی گارنٹی کا التزام ہے ۔

انہوں نے کہاکہ یہ ٹرم لون ہے اور اس کی ادائیگی 15سال کے اندر کی جانی ہے ۔اس میں ایک سال کے لئے طلبہ کو قرض لوٹانے میں راحت دینے کا بھی التزام کیاگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے بینکوں کو تعلیم میں غیر ہراساں پالیسی اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے ۔وزیر نے کہاکہ اس قرض کو معاف کرنے کا حکومت کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔یہ قرض سبھی ضرورت مند طلبہ کے لئے ہے ۔اس قرض سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لئے ودیا لکشمی پورٹل تیار کیاگیاہے ،جس میں ساری معلومات دی گئی ہے ۔ پچھلے تین برس کے دوران بقایاجات ایجوکیشن لون ستمبر تک 75450.68کروڑ روپے ہوگیا ہے ۔

حکومت کے اس فیصلے پر کئی گوشوں سے شدید تنقید کی جارہی ہے جبکہ پرینکا گاندھی نے حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب جہاں دھوکہ باز بنکوں کو کروڑہا روپئے کا چونا لگاکر ملک سے فرار ہوگئے ہیں اور حکومت ان کے قرضوں کو معاف کررہی ہے ۔ مودی حکومت اپنے مالداراور دولت مند دوستو ں کو سہولیات فراہم کررہی ہے لیکن دوسری جانب سخت محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں جوکہ ہندوستان کا مستقبل ہے ان کے تعلیمی سفرمیں حکومت کوئی مدد نہیں کررہی ہے۔