حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد کے سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کے حدود میں 26سالہ وٹرنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کے قتل اور لاش کو جلادینے کی واردات میں ملوث ملزمین کی انکاونٹر میں ہلاکت کے معاملہ کی سماعت کرنے کی سپریم کورٹ نے رضامندی ظاہر کی۔ اس انکاونٹر پر سوال اٹھاتے ہوئے یہ عرضی داخل کی گئی تھی جس کی سماعت 11دسمبر کو کی جائے گی۔
اس انکاونٹر کی تحقیقات کے لئے حکومت کی جانب سے خصوصی جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے ۔ رچہ کنڈہ کمشنر مہیش بھگوت کی قیادت میں یہ ٹیم کام کرے گی۔ حیدرآباد انکاونٹر پر سوال اٹھاتے ہوئے وکلا جی این منی، ایم ایل شرما نے عدالت عظمی میں دوعلحدہ علحدہ عرضیاں داخل کی ہیں۔
سائبر آباد پولیس کمشنر سجنار سمیت انکاونٹر میں حصہ لینے والے ملازمین پولیس کے خلاف دفعہ 302کے تحت ایف آئی آردرج کرنے کی ان عرضیوں میں ملک کی سرکردہ عدالت سے خواہش کی گئی ہے ۔ ان عرضیوں میں نشاندہی کی گئی ہے کہ قبل ازیں سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ 16رہنمایانہ خطوط کی صریحا خلاف ورزی کرتے ہوئے کئے گئے اس انکاونٹر کی آزادانہ تحقیقاتکروانے کی خواہش کی گئی ہے ۔ ان عرضیوں میں مرکزی حکومت، تلنگانہ حکومت کو مدعا علیہ بناتے ہوئے مکمل ریکارڈ کا جائزہ لینے کی عدالت سے خواہش کی گئی ہے ۔