Wednesday, April 23, 2025
Homesliderحیدرآباد اور فائنل کی راہ میں دہلی حائل

حیدرآباد اور فائنل کی راہ میں دہلی حائل

- Advertisement -
- Advertisement -

ابوظہبی: دہلی کیپٹلس اور سن رائزرس حیدرآباد میں اتوارکو ہونے والے دوسرے کوالیفائر سے آئی پی ایل فائنل کی دوسری ٹیم کا فیصلہ ہوگا جو 10 نومبرکوخطابی مقابلے میں دفاعی چمپئن ممبئی انڈینس سے مقابلہ کرے گی۔19 ستمبرکو متحدہ عرب امارات میں شروع ہونے والا آئی پی ایل2020 اب اپنے آخری دو مقابلوں میں باقی رہ گیا ہے ۔ چار مرتبہکی چیمپئن ممبئی پہلے کوالیفائر میں دہلی کو آسانی سے شکست دینے کے بعد فائنل میں پہنچ گئی تھی جبکہ حیدرآباد نے گزشتہ روز ایلیمینیٹر میں رائل چیلنجرز بنگلورکو چھ وکٹوں سے شکست دی۔ دہلی پہلی مرتبہ فائنل میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے تودوسری جانب حیدرآباد کی ٹیم تیسری مرتبہ فائنل میں پہنچنے کا لئے پورا زور لگائے گی۔

حیدرآباد نے سال2016 میں فائنل میں پہنچ کر خطاب اپنے نام کیا تھا ، جبکہ 2018 میں اسے چینائی سوپرکنگز سے شکست کے بعد کر رنر اپ پراکتفا کرنا پڑا تھا۔ حیدرآباد کی آخری چار میچوں میں کارکردگی نے اسے دہلی کے خلاف جیت کا مضبوط دعویدار بنایا ہے ۔ حیدرآباد کی ٹیم ممبئی اور دہلی کے بعد ٹیبل میں تیسرے مقام پرتھی۔ حیدرآباد نے پچھلے تین لیگ میچوں میں پلے آف میں دیگر تین ٹیموں کو شکست دی تھی۔ پلے آف سے قبل حیدرآباد نے دہلی کیپیٹل کو88 رنز، بنگلوروکو پانچ وکٹ سے اور ممبئی انڈینزکو10 وکٹوں سے شکست دی اور پھر ایلیمنیٹر میں بنگلورکوچھ وکٹوں سے مات دی۔ بنگلورو کے خلاف 132 رنز کے ہدف کے تعاقب میں حیدرآباد کی ٹیم ایک ایسے بھنور میں پھنس گئی تھی جب اس کی چار وکٹیں67 رنز پرگرگئی تھیں لیکن تجربہ کارکین ولیمسن نے ناٹ آوٹ50 رنز اورآل رانڈؤر جیسن ہولڈر ناٹ آؤٹ 24 رنز کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لئے 65 رنزجوڑکر ٹیم کو دوگیندیں باقی رہتے ہوئے جیت سے ہمکنار کیا۔

حیدرآباد نے بنگلور کو 20 اووروں میں سات وکٹ پر 131 کے اسکور پر روکا اور پھر 19.4 اوورز میں چار وکٹ پر 132 رنز بناکر دلچسپ جیت حاصل کی ۔ ولیمسن اپنی میچ جیتنے والی اننگز کے لئے پلیئر آف دی میچ بنے ۔ حیدرآباد کی بیٹنگ کپتان وارنر ، منیش پانڈے اور ولیمسن پر زیادہ منحصر ہے اگر وکٹ کیپر ردھمان ساہا فٹ ہوجاتے ہیں تو وہ واپسی کریں گے اور سریوتس گوسوامی کو باہر جانا پڑے گا۔وارنر کی ٹیم کو ٹاپ آل راؤنڈر جیسن ہولڈر نے سب سے زیادہ مضبوطی دی ہے ، جو نہ صرف وکٹ حاصل کر رہے ہیں بلکہ مڈل آرڈر میں ضروری رنز بھی بنا رہے ہیں۔ ہولڈر میں بڑے شاٹس کھیلنے کی صلاحیت ہے ۔ ہولڈر نے بنگلور کے خلاف ٹاپ آرڈر کے دو بیٹسمینوں سمیت تین وکٹیں حاصل کیں اور آخری اوور میں لگاتار دو چوکے لگا کر ٹیم کو جیت دلائی ۔
حیدرآباد کے پاس فاسٹ بولروں سندیپ شرما ، ٹی نٹراجن اور ہولڈر اور بہترین اسپنروں راشد خان کے ہمراہ ندیم ہیں جو کسی بھی بیٹسمین کو پریشانی میں ڈال سکتے ہیں۔ دوسری طرف دہلی کے لئے ان کی بولنگ اوربیٹنگ دونوں ہی مایوس کن ہے اگر دہلی ان دونوں شعبوں میں اصلاح نہیں کیا تو اس کا فائنل میں جانے کا خواب ٹوٹ جائے گا۔ اگرچہ دہلی ٹیبل میں دوسرے نمبر پر تھی لیکن ممبئی کے خلاف پہلے کوالیفائر میں ان کی کارکردگی بہت ہی مایوس کن رہی ۔

دہلی کے بولروں نے میچ میں200 رنزدیئے تھے اور ایک بڑے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے دہلی نے ابتدائی چار اوورز میں پرتھوی شا، اجنکیا رہانے، شیکھر دھون اورکپتان شریس ایر کی وکٹیں گنوا دیں۔ ان میں سے پرتھوی ، رہانے اور شکھر کا کھاتہ بھی نہیں کھلا تھا۔ ایر نے 12 رنز بنائے تھے جبکہ ٹیم کے 15 کروڑ روپئے کے کھلاڑی رشبھ پنت صرف تین رنز بناکر آؤٹ ہوئے تھے ۔ ایسی بیٹنگ سے ٹیم جیت کی توقع نہیں کرسکتی ہے ۔ٹورنمنٹ میں دوناٹ آوٹ سنچریاں اسکورکرنے والے شکھر کو ٹیم کے سب سے تجربہ کار بیٹسنیر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری کو سمجھنا ہوگا اور انہیں ایک سرے پرجم کر رنز بنانے ہوں گے ۔