Tuesday, April 22, 2025
Homesliderحیدرآباد: اے سی بی نے ای ایس آئی گھوٹالہ کے ملزمان سے...

حیدرآباد: اے سی بی نے ای ایس آئی گھوٹالہ کے ملزمان سے 4 کروڑ روپے ضبط کرلیے

- Advertisement -
- Advertisement -

انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے منگل کے روز ز شہر حیدرآباد میں ایک ریئل اسٹیٹ ڈیولپر کے دفتر سے ای ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر دیویکا رانی اور فارماسسٹ ناگا لکشمی روپے کی نقدی رقم ضبط کرلی۔

تلاشی کے دوران تفتیشی ایجنسی نے یکم ستمبر کو حیدرآباد میں ایک ریلٹر سے 4.4 کروڑ روپے کی رقم ضبط کرلی۔ متعدد افراد کے مطابق، حیدرآباد کے مغربی راہداری میں 6 رہائشی فلیٹ اور تقریبا 15000 مربع فٹ کمرشل جگہ خریدنے کے ارادے سے سرکاری ملازم (معطل) دیویکا رانی نے ایک ریلٹر کو 3.75 کروڑ روپے اور 22 لاکھ روپے کی پیشگی ادائیگی کی، بنا میڈر کے نام پر۔

تفتیشی ایجنسی نے ایک اور ملزم آفیسر ناگہ لکشمی ای ایس آئی میں فارماسسٹ (معطل) نے 72 لاکھ روپے ادا کیے, اور مختلف وسائل کے ذریعے چیک اور آن لائن ٹرانسفر کے ذریعے مزید 2.29 کروڑ روپے ادا کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ، انشورنس میڈیکل سروسز (آئی ایم ایس) میں خدمات انجام دینے والے تین ڈاکٹروں سمیت متعدد سرکاری عہدیداروں کو ایک مبینہ ملٹی کروڑ گھوٹالہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

دیویکا رانی پر عہدیداروں کے ساتھ ملی بھگت کرنے کا الزام ہے، انھوں نے جعلی رسیدیں، جعلی بل/دواؤں اور دیگر طبی سامان کی خریداری کے ریکارڈ تیار کیے گئے تھے اور سرکاری خزانے کو 11.69 کروڑ کروڑوں روپے کا دھوکا دیا۔ اس گھوٹالے میں ملوث ہونے کے الزام میں دیگر فارمیسی کمپنی کے ڈائریکٹرز کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ گھوٹالہ حال ہی میں ریاست کے ای ایس آئی اسپتالوں کے لیے آئی ایم ایس کی طرف سے کی جانے والی خریداری کی نگرانی کی تحقیقات کے بعد سامنے آیا تھا، جہاں ایسی دوائی ملی تھیں جن کی کوئی ضرورت نہیں تھی اور کچھ کمپنیوں کے حق میں خریداری بھی کی گئی تھی اور باقاعدگی سے استعمال ہونے والی دوائی نسبتا زیادہ قیمت پر خریدی گئی تھی، انکوائری افسران کو اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ ایسی تمام کمپنیاں جو اس طرح سے ای ایس آئی کو دوائیں مہیّا کرتی تھی وہ دیویکارانی کے قریبی رشتہ دار اور ان کے بے نامی افراد کی ملکیت تھی۔

ریاستی حکومت نے اے سی بی حیدرآباد کو انکوائری کے نتائج کی چھان بین کرنے کا حکم دے دیا تھا، اے سی بی نے مقدمہ درج کرکے انکوائری شروع کردی اور دو مہینوں کے تفتیش کے بعد اے سی بی کی ٹیم حرکت میں آگئی۔

اگرچہ نگرانی کی رپورٹ میں دیویکا رانی اور دیگر ملزمان میں تقریبا 300 کروڑ روپے کی رقم گھسائی جانے کی تجویز پیش کی ہے، لیکن اے سی بی کی ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا کہ یہ نقصان 10 کروڑ روپے کے قریب ہے اور یکم ستمبر کو سی بی نے مزید 4 کر وڑ نقد رقم ضبط کرلی ہے۔