حیدرآباد : حیدرآباد سنٹرل د یونیورسٹی کی طالبہ ریسرچ اسکالر دیپیکا مہا پاترا،پیر کی صبح یونیورسٹی کیمپس کے ہاسٹل کے باتھ روم میں مردہ پائی گئی تھی۔بیماری کی وجہ سے اس کی موت واقع ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔
منگل کو پولس کی جانب سے بھی یہ واضح کر دیا گیا کہ مذکورہ طالبہ کی موت کے تعلق سے کو ئی شبہات نہیں ہیں۔ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس کی ”نیورولوجی ڈس آرڈر“ سے موت ہوئی ہے۔اس کے گھر والوں کی جانب سے بھی کسی قسم کا شبہ کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔
29سالہ طالبہ دیپیکا مہا پاترا،کھارگا پور،مغربی بنگال کی رہنے والی تھی،اور یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کر رہی تھی۔اور کیمپس کے ہاسٹل میں رہ رہی تھی۔
یو نیورسٹی ہیلتھ سنٹر میں دستیاب طبی ریکارڈ اور دیپیکا کے رشتہ داروں کی جانب سے دی گئیں معلومات کے مطابق وہ نیورو سے متعلقہ بیماری اور مرگی سے متاثر تھی،اور اسکی ادویات استعمال کرتی تھی۔
پولس کے مطابق دیپیکا یونیورسٹی کیمپس کے ہاسٹل کے باتھ روم میں بے ہوشی کی حالت میں ملی تھی۔دوسری لڑکیوں نے دیکھا اور یونیورسٹی کے حکام کو اطلاع دی۔انہوں نے اسے قریب کے اسپتال لے گئے،جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔بعد ازان نعش کو عثمانیہ اسپتال کے مردہ خانہ میں منتقل کیا گیا۔