حیدرآباد ۔ ریاست تلنگانہ کے علاوہ پڑوسی ریاستوں میں بھی آئندہ تین دنوں کے دوران شدید اور تیز بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے جس سے امید کی جارہی ہے کہ موسم برسات کے شروع ہونے کے ڈیڑھ ماہ گزر جانے کے باوجود بارش جو کم ہوئی ہے اس کی بھرپائی ہو پائے گی ۔ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ(آئی ایم ڈی) کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ ریاست تلنگانہ کے علاوہ چھتیس گڑھ مہاراشٹرا اورکرناٹک کے علاقوں میں آئندہ پانچ دنوں کے دوران بہتر بارش کی امید کی جا رہی ہے جبکہ ریاست تلنگانہ میں آئندہ تین دنوں کے دوران تیز اور شدید بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ آئی ایم ڈی کے حکام کی جانب سے یہ امید بھی کی جا رہی ہے کہ آئندہ تین دنوں کے دوران ہونے والی بارشوں سے گوداوری ،کرشنا اور پرانا ہیتھا دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا۔
شدید اور تیز بارش کی پیش قیاسی سے جہاں کسانوں نے راحت کی سانس لی ہے وہیں شہرحیدرآباد میں گزشتہ روز ہوئی بارش کی وجہ سے کئی ایک مسائل سامنے آئے ہیں اور خاص کر صرف آدھے گھنٹے کی بارش کی وجہ سے شہر حیدرآباد کی بیش تر سڑکیں جھیلوں میں تبدیل ہو گئی تھیں اور جگہ جگہ ٹریفک جام کا مسئلہ دیکھا گیا۔ بارش کی وجہ سے ہونے والے مسائل کی یکسوئی کے لئے جی ایچ ایم سی نے کئی ایک سہولیات فراہم کی ہیں جس میں ایمرجنسی کنٹرول روم کا قیام کے علاوہ مائی جی ایچ سی ایپ بھی متعارف کیا گیا ہے اور 100 نمبر کو فون کرتے ہوئے مدد حاصل کرنے کی سہولت بھی موجود ہے لیکن اس کے باوجود گزشتہ روز کی بارش سے حیدرآباد کے بیشتر علاقوں میں عوام نے مختلف مسائل کی شکایت کی ہے ۔ تلگو اکیڈمی نامپلی، حمایت نگر ،نارائن گوڑہ ، مانصاحب ٹینک اور ان کے دیگر قریبی علاقوں میں کئی درخت اکھڑ کر سڑکوں پر گر پڑے جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوا۔
اس بارش کی وجہ سے سے آئی ٹی کا مرکز ہائی ٹیک سٹی جو پہلے ہی بارش کے پانی کے جمع ہونے کی وجہ سے مسائل کا شکار ہے گزشتہ روز ہوئی بارش کی وجہ سے آئی ڈی ملازمین کو ٹریفک میں پھنسنا پڑا ۔اس کے علاوہ اپنی خانگی گاڑیوں سے سفر کرنے والے ملازمین بھی کئی ایک مسائل کا شکار ہوئے ہیں۔ مادھو پور سے نکترگارڈن کی سمت جانے والے افراد کو گھٹنوں تک پانی میں پھنسے رہنے کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ شدید بارش کی وجہ سے پانی جمع ہونے کی باعث گچی بولی ڈی ایف روڈ پر بھی ٹریفک درہم برہم رہی ۔ جی ایچ ایم سی کی مانسون ایمرجنسی ٹیم کو مختلف علاقوں میں سرگرم دیکھا گیا جو کہ شہر کے مختلف اور اہم علاقوں میں بارش کی پانی جمع ہونے کے بعد اس کی نکاسی میں مصروف دیکھی گئی۔
آئندہ تین دنوں میں شدید بارش کی پیش قیاسی کے پیش نظر حکام نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نہ صرف بارش سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں بلکہ جن علاقوں اور راستوں پر پانی جمع ہونے اور ٹرافک کے بہاؤمیں رکاوٹوں کا خدشہ ہے ان راستوں کی بجائے دیگر راستے اختیار کرتے ہوئے دفاتر اور گھر کا رخ کریں۔