Thursday, April 24, 2025
Homeٹرینڈنگحیدرآباد میں مچھروں کے خلاف ڈرون حملے ، اختراعی کوشش کے حوصلہ...

حیدرآباد میں مچھروں کے خلاف ڈرون حملے ، اختراعی کوشش کے حوصلہ افزانتائج

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ حیدرآباد کے کئی علاقے جن میں خاص کر ٹولی چوکی کا علاقہ مچھروں کےلئے کافی مشہور ہے لیکن اب حیدرآبادیوں کےلئے خوش خبری ہے کہ حکام نے مچھروں کی افزائش نسل کو روکنے اور ان سے پھیلنے والے امراض کی روک تھام کےلئے ڈرونس کا استعمال شروع کردیا ہے جس کے بہتر نتائج بھی حاصل ہورہے ہیں۔

مچھروں کے خلاف ڈرون کا استعمال کیا جارہا ہے اور اس منصوبے کے مثبت نتائج برآمد ہوتے نظر آرہے ہیں جس کے بعد اب گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) نے اپنے تمام چھ زونس میں اس کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔جی ایچ ایم سی نے سری لنگم پلی زون کے رائیدورگام میں میا ں پورجھیل اور ملکم چرووو میں پانی کی گندگی کو روکنے اور مچھروں کی افرائش کو روکنے کے لئے بائیو انزائیمس کے چھڑکاوکے لئے ڈرون کا استعمال کیا ہے۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ نتائج مثبت ہیں۔ ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ س منصوبے کا نتیجہ حوصلہ افزا ہےکیونکہ ڈرون سے ادوایات کے چھٹرکاو سے مچھروں کے لاروا کی افزائش میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔

جی ایچ ایم سی نے سائٹروڈورا اور گائے کے گوبر سمیت جڑی بوٹیوں سے سے تیار کردہ دواوں کو چھڑکنے کے لئے خود ساختہ طور پر کارکردگی انجام دینے والے 10 لیٹر صلاحیت والے ڈرون استعمال کیے ہیں۔ اس ڈرون کو بائیو انزیم چھ لیٹر فی ایکڑ پر چھڑکنے میں استعمال کیا گیا۔ ایک ایکڑ پر ادوایات کا چھرکاو 10 منٹ میں کرلیا گیا تھا۔ ڈرون کی بجائے اگر یہ کام روایتی طور پر ہاتھ سے کیا جاتا تو تقریبا دو ہفتوں سے لے کر ایک مہینہ تک کا وقت صرف ہوتا ، جس کا مطلب ہے کہ تقریبا. 20 سے 25 کارکنوں کو تعینات کرنے کی ضرورت ہوجاتی۔

جی ایچ ایم سی حکام نے کہا کہ ڈرونز نے وقت اور افرادی قوت کی بچت میں مدد کی ہے۔ اب یہ پراجکٹ تین نجی ایجنسی چلائیں گے اور ان کی دیکھ بھال کریں گے جس پر ہر سال دس لاکھ روپے کرایہ وصول کیے جائیں گے۔جی ایچ ایم سی سیری لمگ پلی زون کمشنر ڈی ہریچنداانہ نے کہا کہ اینٹومولوجی ونگ کے عہدیدار چھڑکنے کی سرگرمیوں کو مربوط کریں گے اور کیمیکل فراہم کریں گے۔ کارکنوں کو جو جھیلوں پر واٹر ہائیکینتھ اور دستی اینٹی لاروا آپریشن کو صاف کرنے کے لئے تعینات تھے اب انہیں دوسرے علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔

ڈرون کے استعمال سے متعلق سیکیورٹی پہلووں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایجنسیوں کو بغیر کسی کیمرے کے صرف کم اڑنے والی بغیر پائلٹ کے ڈرونز استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ مشق کے دوران آپریٹرز اور اینٹومولوجی ونگ کے عہدیدار جائے وقوع پر موجود ہوں گے کیونکہ ڈرون طیاروں کو جوائس اسٹکس کا استعمال کرتے ہوئے چلاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ پولیس کو ان کی منظوری کے لئے کام کے شیڈول کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔جبکہ ہر زون کو ایک ڈرون مہیا کیا جائے گا ، خیرت آباد اور چارمینار زون کو ایک ساتھ ایک ڈرون فراہم کیا جائے گا۔ سری لنگم پلی میں قریب 75 جھیلیں ہیں جس کی وجہ سے یہاں مچھروں سے عوام کو کئی امراض کا خطرہ لاحق ہے۔