حیدرآباد: تین ماہ کے لاک ڈاؤن کے بعد جولائی تا ستمبر کے سہ ماہی میں مکانات کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے اور وہ کورونا سے پہلے کی سطح پر آگئے ہیں۔ حیدرآباد میں 2020 کے پہلے سہ ماہی عرصہ میں 1650 رہائشی مکانات فروخت ہوئے جبکہ اس کی نسبت 2020 کے دوسرے سہ ماہی عرصہ میں یہ 2680 یونٹ فروخت ہونے کے اعداد شمار درج ہوئے ہیں ۔
اینآروک پراپرٹی کنسلٹنٹس کے مطابق حیدرآباد میں مکانات کی فروخت 2020 پہلے سہ ماہی عرصہ میں 62 فیصد پر ہے۔ پراپرٹی کنسلٹنٹ اناروک کے مطابق کوویڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے ریئل اسٹیٹ کا کاروبار ماند تھا لیکن جولائی تا ستمبر سہ ماہی کے دوران رہائشی املاک کی فروخت میں 46 فیصد اضافہ ہوا جوکہ ہندوستان کے سات اہم شہروں میں 46 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ جولائی تا ستمبر 2019 میں رہائشی مکانات کی فروخت ، دہلی ، این سی آر ، ممبئی میٹرو پولیٹن ریجن (ایم ایم آر) ، کولکاتا ، چینائی ، بنگلورو ، حیدرآباد اور پونے میں 55080 یونٹ رہی۔ جنوری ستمبر کے عرصہ کے دوران اس سال فروخت 57 فیصد کم ہوکر 87460 یونٹ ہوگئی جو ایک سال پہلے 22200 یونٹ تھی۔
انورک کے چیئرمین انوج پوری نے ان نمبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جولائی ستمبر کے دوران فروخت گذشتہ سہ ماہی کی نسبت دوگنی ہوچکی ہے جب کورونا وائرس وبائی مرض نے فروخت کو صرف12730 یونٹ تک کم کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ہاؤسنگ سیکٹر نے 2020 کیلنڈر سال کی تیسری سہ ماہی میں فیصلہ کن واپسی کی ہے اورفروخت کو کوڈ 19 سے پہلے کی سطح کے 65 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ معروف رہائشی بروکرج فرم نے کہا ہے کہ جنوری تا مارچ سہ ماہی میں فروخت 45200 یونٹ رہی۔ انارک کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا ستمبر 2020 کے دوران سات اہم شہروں میں فروخت ایک سال کی مدت میں سب سے کم ہوئی ہے۔ جولائی ستمبر میں این سی آر میں مکانات کی فروخت 5200یونٹ رہ گئی جو ایک سال پہلے 9830 یونٹ تھی۔ ایم ایم آر میں ، فروخت17180 یونٹوں سے گھٹ کر9200 یونٹ رہ گئی۔ بنگلورو میں رہائشی املاک کی فروخت10500یونٹوں سے کم ہوکر5400 یونٹ رہ گئی جبکہ پونے میں مطالبہ 8550 یونٹوں سے 4850 یونٹ رہ گیا۔ اس سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران چینائی میں رہائشی مکانات کی فروخت 1600 یونٹ رہی جبکہ گزشتہ سال اسی عرصہ میں2620 یونٹ کی فروخت درج ہوئی تھی ۔