Wednesday, April 23, 2025
Homesliderحیدرآباد میں کمرشل سیلنڈرز کی مانگ میں 90 فیصد کمی

حیدرآباد میں کمرشل سیلنڈرز کی مانگ میں 90 فیصد کمی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی وبائی بیماری کورونا کے باعث لاک ڈاؤن  سے شہر میں ایل پی جی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔ تجارتی زمرے میں استعمال ہونے والے  19 کلوگرام کمرشل مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) میں کمی دیکھی گئی ہے جبکہ ریاست میں ایل پی جی کی گھریلو کھپت میں 20تا 30 فیصد اضافہ دیکھاگیا ہے۔

پچھلے سال ریاست میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے فورا بعد ہی تلنگانہ میں تجارتی ایل پی جی سلنڈروں کی فروخت میں 90 فیصد کمی واقع ہوئی۔ تلنگانہ میں ایل پی جی ڈیلرز اسوسی ایشن کے پاس دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال کے مقابلہ میں ماہ مئی میں کمرشل ایل پی جی کی کھپت میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ریاست میں کوویڈ 19کے معاملات میں اضافہ ہونے کے فورا بعد ہی ایل پی جی کی تجارتی کھپت میں ایک بار پھر کمی آنے لگی ہے ۔ اس سے پہلے کہ ریاست میں لاک ڈاؤن نافذکردیا گیا تھا تجارتی فروخت میں کھپت میں کمی آنا شروع ہوگئی تھی کیونکہ لوگوں نے کورونا کے خوف سے باہر جانا چھوڑدیا تھا۔ اب جب لاک ڈاؤن نافذ ہے ، ایل پی جی کی تجارتی فروخت میں مزید کمی واقع ہوئی ہے ۔

تلنگانہ ایل پی جی ڈیلرز اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری جگن موہن ریڈی نے مزید کہا ہے ایل پی جی کی گھریلو کھپت میں 20تا 30 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ دوسری جانب لاک ڈاؤن کے نافذ کرنے کے بعد حیدرآباد میں ہوٹلوں ، ٹفن سنٹرز اور دیگر کھانے فراہم کرنے والے مراکز کے بند ہونے کی وجہ سے تجارتی طور پر استعمال ہونے والے ایل پی جی سیلنڈرز کی مانگ میں کمی ہوئی ہے ۔لاک ڈاؤن میں صرف صبح 6 تا 10 بجے ملنے والی نرمی کی وجہ سے شہر میں ٹفن سنٹرز کا کاروبار ہی چل رہا ہے اور یہی مراکز سیلنڈرز کی بکنگ کروارہے ہیں ۔