Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگدبئی میں عنقریب  فضائی ٹیکسی کا سفر حقیقت بن جائے گا

دبئی میں عنقریب  فضائی ٹیکسی کا سفر حقیقت بن جائے گا

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی ۔ جب کبھی ہمیں کہیں جانا ہوتا ہے اور ہماری اپنی کوئی شخصی سواری نہیں ہوتی ہے تو ہم کرایہ کی سواری کا انتظام کرتے ہیں اور اب ہندوستان میں اوولا آٹو اور ٹیکسی نے عوام کی پہلی پسند کا مقام حاصل کرلیا ہے لیکن ان کرایہ کی سواریوں کو ٹریفک جام کے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے اور جب سگنل کے پاس اگر کوئی ہارن مارتا ہے تو برہم عوام کہتے ہیں کہ ‘‘ کیا ہوا میں اڑ کر جاتا ’’ لیکن اب دبئی میں عوام ہوا میں اٹھ کرہی جائیں گے۔ جی ہاں! آپ نے بالکل درست  پڑھا ہے دبئی میں اب کرائے کی ٹیکسی ہوا میں اڑ کر ہی سواری کو منزل مقصود تک پہنچائے گی کیونکہ یہاں جلد ہی عوامی حمل ونقل کے لئے فضائی خدمات شروع کی جانے والی ہیں۔

دبئی میں آئندہ تین برس کے دوران فضائی پبلک ٹرانسپورٹ شروع کر دی جائے گی۔ فضائی ٹیکسی کا کرایہ زمینی ٹرانسپورٹ جتنا کم تو نہیں ہو گا لیکن  بڑا طبقہ اس سے مستفیض ہو سکے گا۔ دبئی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل مطر الطایر نے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  ہم تیزی سے فضائی ٹیکسی خدمات کی جانب بڑھ ہے ہیں توقع ہے کہ آغاز تین سے پانچ برس کے اندر کر دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا فضائی ٹیکسی کے لیے بنیادی طور پر تین شرائط رکھی گئی ہیں جن میں سب سے اہم شرط مستحکم منصوبہ بندی اور انفراسٹرکچر ہے تاکہ اس قسم کے ذرائع مواصلات سے بہتر طور پر مستفیض ہو ا جاسکے۔فضائی ٹیکسی کے لیے انتہائی بلندی کی حد 15 سو فٹ رکھی گئی ہے۔ ابتدائی طور پر فضائی ٹیکسی اس سے زیادہ بلند پرواز نہیں کرسکے گی تاہم بعد میں اس وقت کی ٹکنالوجی کے مطابق اس میں کمی و بیشی کی جاسکتی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ فضائی ٹیکسی خدمات کے حوالے سے سول ایوی ایشن کے ساتھ گزشتہ ایک برس سے معاملات جاری ہیں۔ اس ضمن میں دو طرفہ فنی ٹیمیں مل کر کام کر رہی ہیں جن کے پیش نظر صارفین کی سلامتی اور حفاظت کو مقدم رکھا جارہا ہے۔انہوں نے مزید کہا فصائی ٹیکسی کے حوالے سے ہوم ورک تقریباً مکمل ہو چکا ہے جلد ہی اس منصوبے کے دوسرے حصہ پر کام شروع کر دیا جائے گا جو کہ فیلڈ سے متعلق ہو گا۔

فضائی ٹیکسی کے کرایوں کے حوالے سے سوال پر ڈائریکٹرجنرل نے کہا کہ یہ درست ہے کہ گراؤنڈ ٹرانسپورٹ کے مقابلے میں فضائی ٹیکسی کے کرایے زیادہ ہونگے تاہم گراؤنڈ ٹرانسپورٹ سروس استعمال کرنے والوں کی کافی تعداد اس سے مستفیض ہو سکے گی۔پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی کوشش ہے کہ فضائی ٹیکسی سروس کے کرایوں مناسب رکھا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں لوگ اس سروس سے مستفیض ہوں اس کے لیے مختلف منصوبوں پر غور کیا جارہا ہے۔فضائی ٹیکسی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ٹیکسی کا مجموعی وزن سواریوں سمیت 350 کلو گرام ہو گا، 50 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار مقرر کی گئی ہے فضا میں 30 منٹ تک پرواز کرے گی۔