Saturday, May 10, 2025
Homeبین الاقوامیدوسری عالمی جنگ کے 80 سال بعد جرمنی کی پولینڈ سے معافی

دوسری عالمی جنگ کے 80 سال بعد جرمنی کی پولینڈ سے معافی

- Advertisement -
- Advertisement -

برلن  ۔معافی کبھی بھی مانگی جاسکتی ہے چاہے غلطی چھوٹی ہو یا پھر عالمی جنگ ہو،اب ایسا ہی واقعہ جرمنی اور پولینڈکے درمیان پیش آیا ہے جہاں جرمنی نے عالمی جنگ کے معاملے پر پولینڈ سے 80 سال بعد معافی مانگی ہے۔ جرمن صدر فرینک والٹر اسٹائنمر نے پولینڈ سے تاریخ کے سب سے خونریز تنازعہ پر پولش شہر ویلون میں تقریب کے دوران معافی مانگ لی۔خیال رہے کہ ویلون شہر میں 80 سال قبل دوسری عالمی جنگ کا  پہلا بم گرا تھا۔تفصیلات  کے  مطابق تقریب کے دوران جرمن صدر نے جرمن اور پولش دونوں زبانوں میں کہا کہ میں ویلون میں حملے کے متاثرین کے آگے اپنا سر جھکاتا ہوں، میں جرمن جبر و ظلم کے پولش متاثرین کے آگے سر جھکاتا ہوں اور آپ سے معافی مانگتا ہوں۔

دوسری عالمی جنگ کے دوران پولینڈ کو نہایت خوفناک لمحات دیکھنے پڑے تھے،۔تنازعہ میں جہاں 5 کروڑ افراد ہلاک ہوئے ان میں 60 لاکھ صرف پولز تھے۔ان اعداد و شمار میں 60 لاکھ یہودی بھی شامل تھے جو ہولو کاسٹ میں ہلاک ہوئے اور ان میں سے آدھی تعداد پولش یہودیوں کی تھی۔

جرمن صدر نے اپنے پولش ہم منصب کی موجودگی میں بیان دیا کہ یہ جرمنز تھے جنہوں نے انسانیت کے خلات جرائم کیے، جو بھی اسے ماضی کی باتیں کہہ رہا ہے وہ اپنے بارے میں فیصلہ کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہےکہ  جرمنی کا صدر ہونے کی حیثیت سے میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم نہیں بھولیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ ہم یاد رکھیں اور تاریخ نے جو ہم پر ذمہ داری دی ہے ہم اسے برداشت کریں گے۔پولش صدر اندرزیج دودا نے نازی جرمنی کے پولینڈ پر حملے کو جنگی جرائم قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ تقریب تاریخ میں پولش-جرمن دوسرے دور کے آغاز کے طور پر لکھی جائے گی۔