شارجہ: مہندر سنگھ دھونی کو سست بیٹنگ پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ گزشتہ رات انہوں نے ہمالیائی اسکور کے تعاقب میں نہ صرف خود سے پہلے دیگر بیٹسمینوں کو روانہ کیا بلکہ خود بھی ابتداءمیں سست بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔چینائی سوپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے حریف ٹیم راجستھان رائلز کے خلاف شارجہ میں منعقدہ میچ میں 217 کے نشانہ کے تعاقب میں انگلینڈ کے سیم کرن اور نئے کھلاڑی رتوراج گائک ووڈکو اوپر بھیجا۔
بعدازاں 14 ویں اوور میں وہ خود بیٹنگ کے لیے آئے اور پہلی 13 گیندوں میں صرف 10 رنز بنا ئے، جبکہ ان کے ساتھی فاف ڈو پلیسس نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 72 رنز بنائے جس میں سات چھکے شامل تھے۔ دھونی نے میچ میں آخری اوور میں تین لگاتار چھکے مارے لیکن تب تک کھیل چینائی کے ہاتھ سے نکل چکا تھا۔ پنجاب کو اس میچ میں 16 رنز سے شکست ہوئی۔
سابق اوپنر گوتم گھمبیر نے دھونی کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹیم کی بہتر قیادت نہیں کی۔ فاف کھیل میں اکیلے کامیابی کےلئے جدوجہد کرتے نظر آئے۔گوتم نے مزید کہا کہ دھونی کے آخری اوورکی بات کریں تو ایمانداری کے ساتھ اس کا کوئی فائدہ نہیں تھا۔ وہ صرف اپنے لیے رنز بنا رہے تھے۔ دوسری جانب دھونی نے کہا ہے کہ انہوں نے طویل عرصے سے بیٹنگ نہیں کی۔ متحدہ عرب امارات آمد کے بعد یہاں 14 دنوں کا قرنطینہ مددگار ثابت نہیں ہوتا۔
دھونی کی بموجب وہ کچھ مختلف کرنے کی کوشش کرنے کے ساتھ کرن کو موقع دینا چاہ رہے تھے۔ شکست کے بعد ٹیم کے کوچ ا سٹیفن فلیمنگ نے کہا کہ دھونی اننگز کے آخر میں اپنی مہارت دکھاتے ہیں۔ فلیمنگ کے اس بیان سے دھونی کے مداحوں کو تسلی نہیں ہورہی ہے کیونکہ مقابلے میں دھونی کو اوپر آنے اور تیز بیٹنگ کرنے کی ضرورت تھی ۔ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ اگلے مقابلے سے قبل دھونی کو میچ کے آغاز سے قبل ہی وارم اپ کرلینا چاہیے مقابلے کے دوران ایسا کرنے کا کیا فائدہ۔