حیدرآباد ۔ ان دنوں ہندوستان میں تہوار کا موقع ہے جس کا اثر عالمی سطح پر آن لائن سرگرمیوں اور شاپنگ کی وجہ سے دیکھائی دیتا ہے ۔ دیوالی کی آمد آمد میں جہاں عوام شاپنگ کے منصوبے بنارہے ہیں تو وہیں کمپینوں کی جانب ڈسکاؤ¿نٹ اور دیگر پیش کش دی جارہی ہیں لیکن اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بدنام زمانہ دھوکہ باز سائبر دھوکہ دہی اور جرائم انجام دیتے ہیں ۔ سائبر مجرمین صارفین کوغیر متوقع دعوت نامے کو ذریعہ دلچسپ اور شاندار پیش کش کے ذریعہ راغب کرنے اور انہیں اپنے پیسے سے محروم کرنے کاکوئی موقع جانے نہیں دیتے ۔ دیوالی کے قریب آنے کے ساتھ ہی ہر انٹرنیٹ صارف سائبردھوکہ دہی اور لوٹکا ممکنہ شکار بن سکتا ہے جس میں مالی ای میلز اور دیگر ذرائع کے ذریعہ صارفین کو آن لائی دھوکہ دہی کا نشانہ بنایا جانے کے خدشات ہیں ۔ سائبر کرائمز کے طریقہ استعمال کرتے ہیں جس سے صارف کی مالی معلومات اور اکاؤنٹ کی تفصیلات تلاش کی جاتی ہیں اورآخر کار انکے پیسے کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ ممکنہ خطرات میں پاس ورڈ کی چوری ، بینک اسناد کی چوری ، اسپائی ویر وغیرہ شامل ہیں جن کے دیوالی کے موقع پر حملوں کے خدشات بہت زیادہ ہیں۔
زیورات اور لباس سے لے کر الیکٹرانکس اشیاءپر دلکش پیش کش ، چھٹیوں کے پیکیج اور دیگر مصنوعات فروخت کرنے والے برانڈز دیوالی کے دوران اپنی سالانہ فروخت کو نمایاںکرتے ہیں جس سے صارفین خریداری میں عام دنوں سے زیادہ دلچسپی لیتے ہیں اور اسی کا فائدہ اٹھاکر ہیکرز عوام کو شاندارنظر آنے والے پیغامات روانہ کرتے ہیں۔ عالمی سطح پر سائبر سیکیورٹی فراہم کرنے والا ادارہ کاسپرسکی نے صارفین کو انتباہ دیا ہے کہ وہ اپنے سافٹ ویرس اور آپریٹنگ سسٹمز کو انٹی وائرس سے لیس کرنے کے علاوہ ای میل اور واٹس ایپ کے ذریعہ فراہم کی جانے والی پیش کش کے ساتھ موجود لنک کو فوراً نہ کھولیں کیونکہ اس میں بیشتر مال ویر،وائرس اور بنک کی تفصیلات حاصل کرنے والے منفی سافٹ ویرس ہوسکتے ہیں جو دیکھتے ہی دیکھتے آپ کے اکاوٹنس سے پیسہ ختم کرسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں کاسپرسکی نے دیوالی کے موقع پر صارفین کو چوکنا رہنے کی ہدایت دینے کے علاوہ سائبر سیکیورٹی کو مستحکم بنانے کےلئے اپنی خدمات بھی فراہم کی ہیں جو کہ ہندوستان کے علاوہ دیگر ممالک کے صارفین کےلئے موجود ہیں۔
ماہرین نے عوام کو مشورے دیا ہے کہ وہ دیوالی کے موقع پر دلکش آفرس کے فریب سے خود کو محفوظ رکھیں اور کسی انجان لنک کو فوراً نہ کھولیں بلکہ اس کی تصدیق کرلیں ۔ مزید کہا گیا ہے کہ بہتر ہے آن لائن کی دلفریبی کی بجائے اپنے شہر اور قریبی علاقوں میں موجود مالز اور دکانات کا رخ کرتے ہوئے وہاں موجود ڈسکانٹ سیل اور دیگر آفرس سے فائدہ اٹھائیں۔