Tuesday, April 22, 2025
Homesliderراجستھان میں متعدی بیماری سے 2500 مویشیوں کی موت ، عوام میں...

راجستھان میں متعدی بیماری سے 2500 مویشیوں کی موت ، عوام میں خوف  و تشویش

- Advertisement -
- Advertisement -

جے پور۔ راجستھان کے9 اضلاع میں جلد کے ڈھیلے ہونے کی بیماری سے 2500 سے زیادہ مویشیوں کی موت نے صحرائی ریاست میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ مویشیوں کے محکمے کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق جب کہ 2500 سے زیادہ مویشی وائرل بیماری کی وجہ سے مر چکے ہیں، تقریباً 50,000 مزید متاثر ہوئے ہیں اس سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے ۔ وائرل انفیکشن پہلے ہی نو اضلاع میں پھیل چکا ہے، زیادہ تر گجرات سے ملحقہ ہے جو اس بیماری کا مرکز بن گیا ہے۔ جن نو اضلاع سے مویشیوں کی موت کی اطلاع ملی ہے وہ ہیں باڑمیر، جالور، جودھ پور، بیکانیر، پالی، گنگا نگر، ناگور، سیورہی اور جیسلمیر۔ اس بیماری کے لیے کوئی ویکسینیشن دستیاب نہیں ہے جس کا علاج علامات کی بنیاد پرکیا جا رہا ہے۔

 کیسز کی پہلی کھیپ مئی میں جیسلمیر سے رپورٹ ہوئی تھی، جہاں اب صورتحال قابو میں نظر آتی ہے۔ اہلکار نے مزید کہا ہے کہ مرکز کے سائنسدانوں اور ویٹرنری ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے پیرکو جودھ پور اور ناگور کا دورہ کیا تھا تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ سینئر حکام نے تصدیق کی کہ ٹیم گنگا نگر، ہنومان گڑھ، بیکانیر، جالور، باڑمیر، جیسلمیر، پالی اور سروہی کا بھی دورہ کرے گی۔ ڈنگر پور، بانسواڑہ، ادے پور، راجسمند اور گجرات کی سرحد سے متصل اضلاع میں انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ یہ وائرل بیماری خون چوسنے والے کیڑوں، مکھیوں کی مخصوص اقسام اور آلودہ خوراک اور پانی کے ذریعے پھیلتی ہے۔ یہ شدید بخار، آنکھوں اور ناک سے خارج ہونے، تھوک، پورے جسم میں چھالے کی طرح نرم نوڈول، دودھ کی پیداوار میں نمایاں کمی اور کھانے میں دشواری کا باعث بنتا ہے۔ متعدی بیماری سے اموات کی شرح 1.5 فیصد ہے۔

دریں اثنا ریاستی بی جے پی کے سربراہ ستیش پونیا نے منگل کو چیف منسٹر اشوک گہلوت کو خط لکھا، ان پر زور دیا کہ وہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔ ریاست میں ہزاروں مویشیوں کی موت نے مویشی پالنے سے وابستہ افراد کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ ریاست کے مغربی اور شمالی حصوں میں ڈیری فارمرزکو اپنی روزی روٹی کے لیے خطرہ لاحق ہے کیونکہ متعدد مویشیوں جلد کی متعدی بیماری کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ پونیا نے لکھا میں آپ سے اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینے کی درخواست کرتا ہوں۔