Saturday, June 7, 2025
Homesliderراجیو گاندھی کے قاتل کی رہائی ، مودی حکومت  نیا چہرہ  :...

راجیو گاندھی کے قاتل کی رہائی ، مودی حکومت  نیا چہرہ  : راہول گاندھی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ اے جی۔ پیراریولن کی رہائی کے سپریم کورٹ کے حکم کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت نے ایسی صورتحال پیدا کر دی ہے کہ عدالت کو حکم جاری کرنا پڑا۔ پارٹی کے چیف ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ دہشت گردی کے تئیں حکومت کا یہ رویہ قابل مذمت ہے۔سپریم کورٹ کا فیصلہ افسوسناک ہے۔ اس سے کروڑوں ہندوستانی شہریوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، کیونکہ عدالت نے راجیو گاندھی کے قاتل کو بری کر دیا ہے۔ حقائق بالکل واضح ہیں اور مودی حکومت ذمہ دار ہے۔
ان کے مطابق9  ستمبر 2018 کو، تمل ناڈو کی اس وقت کی اے آئی اے ڈی ایم کے ۔ بی جے پی حکومت نے اس وقت کے گورنر بنواری لال پروہت کو ایک سفارش بھیجی کہ راجیو گاندھی کے قتل کے ساتوں مجرموں کو رہا کیا جائے۔ گورنر نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ اس نے کندھے اچکا کر معاملہ صدر کو بھیج دیا۔ صدر نے بھی کوئی فیصلہ نہیں لیا۔
سرجے والا نے دعویٰ کیا کہ تاخیر اور بی جے پی حکومت کے مقرر کردہ گورنر کے فیصلے نہ ہونے کی وجہ سے قاتلوں میں سے ایک کو رہا کر دیا گیا۔ اب تمام مجرموں کو رہا کیا جائے گا۔
انہوں نے پوچھا مودی جی، کیا یہی آپ کی قوم پرستی ہے؟ کیا یہ آپ کا طریقہ ہے کہ کوئی فیصلہ نہ لیا جائے اور اسی بنیاد پر عدالت راجیو گاندھی جی کے قاتل کو رہا کرے؟
کانگریس لیڈر نے کہا کہ جس بنیاد پر یہ فیصلہ لیا گیا ہے، ہزاروں تامل قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہئے اور ملک میں عمر قید کی سزا پانے والے لاکھوں قیدی ہیں، انہیں بھی رہا کیا جانا چاہئے۔ کانگریس لیڈر لیکن راجیو گاندھی جی ہمارے وزیر اعظم تھے، جنہوں نے ملک کے لیے قربانی دی۔ حکومت کا موقف قابل مذمت ہے اور ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ملک کے عوام کو دیکھنا چاہیے کہ اس حکومت کا دہشت گردی کے خلاف کیا رویہ ہے۔ پیراریوالن جو عمر قید کی سزا کے تحت 30 سال سے زیادہ عرصے سے جیل میں ہیں۔یاد رہے کہ جسٹس ایل.ناگیشور راؤ کی سربراہی والی بنچ نے آرٹیکل 142 کے تحت اپنے استحقاق کا استعمال کرتے ہوئے پیراریولن کی رہائی کا حکم دیا۔