Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگراجیہ سبھا میں جے این یو معاملے پر شوروغل

راجیہ سبھا میں جے این یو معاملے پر شوروغل

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے احتجاجی مظاہرہ کرنے والے طلباءپر ہوئے پولیس لاٹھی چارج کے معاملے میں راجیہ سبھا میں حکمراں جماعت بی جے پی اور اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے شوروغل کیا۔ مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے کے کے راگیش نے وقفہ صفر کے دوران جے این یو کے طلباءپر لاٹھی چارج کئے جانے کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ۔

 انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنا طلبا ءکا حق ہے ۔ جے این یو میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے ۔ راگیش نے کہا کہ پارلیمنٹ مارچ کرتے وقت طلباءپر لا ٹھی چارج کیا گیا اور ان کے رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا ۔ اس کے بعد بی جے پی کے پربھات جھا نے اسی مسئلے کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ جے این یو کی شاندار تاریخ رہی ہے ۔ پانچ دس برسوں سے وہاں کیا ہو رہا ہے ۔ سوامی وویکانند کے مجسمے کو لال رنگ سے رنگ دیا گیا۔

اس کی کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کے اراکین نے مخالفت کرنا شروع کر دی اور وہ ایک ساتھ زور زور سے بولنے لگے جس سے شور و غل بڑھ گیا ۔ بعد میں دونوں اطراف کے اراکین خاموش ہو گئے ۔ واضح ر ہے کہ جے این یو کے طلباءہاسٹل اور دیگر فیس بڑھانے کے خلاف گزشتہ کچھ عرصے سے احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں ۔

 اس کے بعد بی جے پی کے وجے گوئل نے قومی دارالحکومت دہلی میں پینے کے آلودہ پانی کا معاملہ اٹھایا جس کا عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے سخت مخالفت کی اورکہا کہ دہلی کو بدنام کیا جا رہا ہے ۔ گوئل نے کہا کہ دہلی میں 380 کروڑلیٹر سے زائد پانی کی ضرورت ہے لیکن پائپ لائن سے40 فیصد پانی ضائع یا چوری ہو جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے مرکز اور دہلی کے ایک ایک عہدیدار کو پانی کے نمونوں کو لینے اور اس کی تحقیقات کروانے کی بات کہی ہے ۔ اس دوران مسلسل سنجے سنگھ ان کی مخالفت کرتے رہے ۔کانگریس کی ویپلو ٹھا کر نے کا جو کا چھلکا اتارنے کے دوران مزدوروں کو ہونے والے زخموں کے مسئلے کو اٹھایا ۔