Thursday, April 24, 2025
Homeتلنگانہریاست تلنگانہ، آئینی بحران کی طرف بڑھ رہی ہے: محمد علی...

ریاست تلنگانہ، آئینی بحران کی طرف بڑھ رہی ہے: محمد علی شبیر

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: سابق وزیر اور قانون ساز کونسل کے سابق اپوزیشن قائد محمد علی شبیر نے پیر کو کہا کہ ریاست تلنگانہ آئینی بحران کی طرف بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے سی آر مقننہ،ایگزیکیٹیو اور عد لیہ کا تختہ الٹنے اور آمریت مسلط کرنے کی کو شش کر رہے ہیں۔جہاں لوگوں کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے اور حکومت کے غلط فیصلوں کے خلاف اظہار خیال کرنے کی اجازت نہیں ہے“۔

اطلاع کے مطابق کانگریس قائد اپنی رہائش گاہ پرمیڈیا نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔جہاں انہیں پولیس نے صبح 6.30 بجے سے نظر بند رکھا تھا۔شبیر علی نے آر ٹی سی بحران کے حل کے لئے وزیر اعلیٰ کی سر کاری رہائش گاہ ’پرگتی بھون‘کا محاصرہ کرنے کی کوشش کو ناکام کرنے کے لئے ریاست بھر میں کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کی۔

انہوں نے کہا ”پیر کی صبح سے ہی تقریباًسبھی رہنماؤں کو نظر بند رکھا گیا تھا اور باہر نکلنے میں کامیاب ہونے والے افراد کو حراست میں لیا گیا اور انہیں مختلف پولیس اسٹیشنوں میں منتقل کر دیا گیا“۔یہ پوری طرح سے جمہوری اصولوں کے خلاف ہے۔شبیر علی نے مزید کہا کہ ”کانگریس قائدین آر ٹی سی بحران کے فوری حل کے لئے وزیر اعلیٰ کو ایک یادداشت (میمورنڈم)پیش کرنے کے لئے پر گتی بھون میں جمع ہو نا چاہتے ہیں،لیکن،وزیر اعلیٰ میمورنڈم قبول کرنے کے موڑ میں نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں کو گھروں سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی،اور ریاست کے مختلف مقامات سے ہزاروں کانگریس کارکنوں کو گرفتار کیا۔یہاں تک کہ بیگم پیٹ ریلوے اسٹیشن اور فلائی اوور عوام کے لئے بند کر دئے گئے۔شبیر علی نے کہا کہ کے سی آر نے ایک چھوٹے سے احتجاج کو ناکام بنانے کے لئے پولیس کو اس قدر ضارحانہ انداز میں استعمال کیا،جیسے کہ ہم کوئی فوجی بغاوت کر رہے ہوں۔