Tuesday, April 22, 2025
Homeبین الاقوامیزمینی تودے کھسکنے کی وجہ سے روہنگیا پناہ گزینوں کو مسائل

زمینی تودے کھسکنے کی وجہ سے روہنگیا پناہ گزینوں کو مسائل

- Advertisement -
- Advertisement -

ڈھاکہ۔ بنگلہ دیش میں مانسون کی آمد اور تیز بارشوں کی نتیجہ میں روہنگیا پناہ گزین کیمپوں میں زمینی تودے کھسکنے (لینڈ سلائیڈنگ) کے سبب ایک شخص ہلاک جبکہ ساڑھے 4 ہزار افراد بے گھر ہوگئے۔ رپورٹ میں اقوامِ متحدہ کے حوالے سے کہا گیا کہ کاکس بازار کے قریب قائم کیمپ میں میانمار سے نقل مکانی کرنے والے 9 لاکھ روہنگیا مسلمان پناہ گزین ہیں، وہاں 3 دن کے دوران تقریباً 35 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے بعد وہاں لینڈ سلائیڈنگ ہوگئی۔

میانمار اور بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب پہاڑیوں پر بنائے گئے ان عارضی کیمپوں میں جھونپڑیاں بنانے اور آگ جلانے کے لیے درختوں کو کاٹا گیا تھا جس کی وجہ سے یہاں کی زمین کمزور ہوگئی تھی اور یہاں اب تک 26 لینڈ سلائیڈز ہوچکی ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی تنظیم برائے پناہ گزین کے عہدیدار عریض رحمان نے کہا کہ طوفان کے نتیجے میں 30 کے قریب جھونپڑیاں متاثر ہوئیں جبکہ ایک 50 سالہ خاتون دیوار گرنے کی وجہ سے ہلاک ہوگئیں۔

اس ضمن میں ایک 40 سالہ روہنگیا پناہ گزین نور محمد نے کہا کہ مرکزی کٹوپالونگ کیمپ سے ان کے 12 رشتہ دار شیٹوں سے بنائی گئیں جھونپڑیاں چھوڑ کر ان کے پاس پناہ لینے کے لیے پہاڑیوں پر آگئے ہیں۔ میرے گھر میں پہلے ہی گنجائش سے زیادہ لوگ رہائش پذیر ہیں مجھے پریشانی ہے کہ میں ان سب افراد کو کھانا کیسے کھلاوں گا‘۔

دوسری جانب حکام نے کہا کہ بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان متنازعہ علاقے میں موجود 5 ہزار روہنگیا بھی طوفان سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ کیمپ کے سربراہ دل محمد نے کہا کہ بچے اسہال کی بیماری میں مبتلا ہورہے ہیں اور ہمارے پاس پینے کا پانی بھی موجود نہیں۔ زیادہ تر کیمپوں میں گھٹنوں تک پانی کھڑا ہے کیونکہ میانمار حکام نے قریبی دریا پر ڈیم بنا دیا ہے۔اس حوالے سے بنگلہ دیش کے پناہ گزین کمشنر محمد عبدالکلام نے کہا کہ ہنگامی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

2017 میں مانسون سیزن کے دورانآئے طوفان کے دوران ان پناہ گزین کیمپوں میں 170 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ گزشتہ برس اقوامِ متحدہ نے سیلاب کے باعث زمینی تودے کھسکنے کے خطرے کے پیشِ نظر 30 ہزار روہنگیا افراد کو ان علاقوں سے منتقل کردیا تھا۔یاد رہے کہ اگست 2017 میں بدھ اکثریت پر مشتمل میانمار کی ریاست رخائن میں فوجی کارروائی کی وجہ سے 7 لاکھ 40 روہنگیا نقل مکانی کر کے بنگلہ دیش آگئے تھے جہاں پہلے سے ہی 2 لاکھ پناہ گزین کیمپوں میں مقیم تھے۔