حیدرآباد ۔آج ایک بار پھر حیدرآباد ٹریفک پولیس نے زندہ اعضاء (دل) کو بیگم پیٹ ایرپورٹ سے کمس ہاسپٹل سکندرآباد اور (پھیپھڑوں) کو یشودا ہاسپٹل ملک پیٹ سے یشودا ہاسپٹل سکندرآباد تک اعضاء کو لے جانے والی ایمبولینس کو بلا روک ٹوک نقل و حرکت فراہم کرتے ہوئے سہولت فراہم کی۔ 09.28 بجے بیگم پیٹ ایرپورٹ سے کمس ہسپتال تک زندہ اعضاء (دل) کی نقل و حمل کے لیے گرین چینل کا انتظام کیا۔ زندہ اعضاء کو لے کر میڈیکل ٹیم 09.28 بجے روانہ ہوئی اور 09.32 بجے کمس ہسپتال سکندرآباد پہنچی۔
یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہےکہ بیگم پیٹ ایرپورٹ سے کمس ہاسپٹل سکندرآباد کا فاصلہ 3 کلومیٹر ہے جو 4 منٹ میں طے کیا گیا۔ جبکہ عام طورپر اس مختصر فاصلے کو طے کرنے کےلئے تقریباً 15 سے 20 منٹ لگتے ہیں کیونک اس راستے پر ٹرافک بہت زیادہ ہوتی ہے اور آگے سے یو ٹرن لیکر آنا پڑتا ہے ۔
علاوہ ازیں دوسرے واقعہ میں 13.27 بجے یشودا ہاسپٹل ملک پیٹ سے یشودا ہاسپٹل سکندرآباد تک زندہ اعضاء (پھیپھڑوں) کی نقل و حمل کے لیے گرین چینل کا انتظام کیا۔ زندہ اعضاء کو لے کر میڈیکل ٹیم 13.27 بجے یشودا ہاسپٹل ملک پیٹ سے روانہ ہوئی اور 13.39 بجے یشودا ہاسپٹل سکندرآباد پہنچی، یشودا ہاسپٹل ملک پیٹ سے یشودا ہاسپٹل سکندرآباد کے درمیان کا فاصلہ 12 کلومیٹر ہے جو 12 منٹ میں طے کیا گیا۔ زندہ اعضاء (دل) اور (پھیپھڑوں) کی نقل و حمل میں حیدرآباد ٹریفک پولیس کی کوششوں کو یشودا ہاسپٹلس اور کِمس ہاسپٹل کی انتظامیہ نے سراہا کیونکہ اس سے قیمتی جانوں کو بچانے میں مدد ملی ہے ۔ اس سال 2022 میں حیدرآباد ٹریفک پولیس نے چار مرتبہ اعضاء کی نقل و حمل کی سہولت فراہم کی ہے اور ان کے انتظامات کی وجہ سے کئی ایک مریضوں کا بر وقت علاج ممکن ہوسکا ہے۔