حیدرآباد۔ منگل کو دیر رات گئے ہوئے ایک واقعے میں سابق ہاکی کھلاڑی پروین راؤ اور اس کے دو رشتہ داروں کو بوئن پلی سے اغوا کیا گیا تھا جس کی اصل وجہ مبینہ طور پر زمین کا تنازعہ ہے ۔ پولیس کی جانب سے تیزرفتار کارروائی کی گئی اور رات میں ہی ان تینوں افراد کو بازیاب کروایا گیا ۔
اس اغوا کے مقدمہ میں کم از کم آٹھ افراد کو تحویل میں لیا گیا۔ پولیس کے مطابق ،یہ آٹھ افراد راؤ کے گھر پہنچے اور انکم ٹیکس عہدیداروں کے طور پر اپنا تعارف کروایا۔جس کے بعد گھر میں تلاشی لینے کے بہانے ،تین کاروں میں آئے گینگ نے گھر سے مختلف دستاویزات ، لیپ ٹاپ اور دیگر سازو سامان اکٹھا کیا۔ اس گروہ نے خاندان کے افراد کو الگ کردیا اور پروین ، نوین اور سنیل کے علاوہ باقی ارکان کو گھر کے ایک کمرے میں بند کردیا۔ پروین ، نوین اور سنیل کو ہال میں بیٹھنے کو کہا گیا۔ بوئن پلی پولیس نے مزید کہا کہ گینگ گھر سے نکلنے کے دوران گروہ نے زبردستی گھر سے پروین ، نوین اور سنیل کواپنے ساتھ باہر نکالا اور انہیں اپنی گاڑیوں میں باندھ دیا۔خاندان کے افراد نے دوسرے رشتہ داروں کو آگاہ کیا جنھیں آئی ٹی کے چھاپے کے بارے میں شبہ ہوا اور انہوں نے کچھ رابطوں سے معائنہ کیا۔ بعد میں آدھی رات کے لگ بھگ انہوں نے بوئن پلی پولیس سے رابطہ کیا جس نے سینئر عہدیداروں کو متنبہ کیا۔ کمشنر ٹاسک فورس کی ٹیموں نے رام گوپال پیٹ پر اس گروہ کو پکڑا اور تینوں افراد کو بچایا۔ معلوم ہوا ہے کہ زمین سے متعلق کچھ امور کی وجہ سے یہ اغوا کا معاملہ ہوا ہے ۔