ریاض ۔ سعودی وزارت خزانہ نے بی اے اور ایم اے پاس کرکے روزگار کی تلاش میں گھومنے والے سعودی نوجوانوں کے لیے خصوصی روزگار پروگرام کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق ایسے سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کو جنہوں نے چار برس کے اندر بی اے یا ایم اے کی ڈگری حاصل کی ہو اور انہیں روزگار نہ ملا ہو ان کے لیے روزگار تربیت پروگرام متعارف کروایا ہے۔ انہیں روزگار کے لیے مطلوب استعداد فراہم کی جایے گی۔ روزگار کے لیے درکار تجربہ مہیا کیا جایے گا۔ یہ سارے کام تعلیمی و تربیتی کورس کے ذریعے انجام دیے جائیں گے۔
اس پروگرام میں ایسے لڑکوں اور لڑکیوں کو لیا جائے گا جوذہین ، محنتی اورمنفرد اہلیت رکھتے ہوں گے۔تربیتی و تعلیمی روزگار پروگرام 18ماہ کا ہوگا۔پروگرام مکمل کرنے پر لڑکوں اور لڑکیوں کو ملازمت مہیا کی جایے گی۔پروگرام شروع کرنے سے قبل وہ جس گریڈ میں ہوں گے پروگرام مکمل کرنے پرانہیں دو اضافی گریڈ دیے جائیں گے۔ روزگار پروگرام کے امیدواروں کو تربیت کے ساتھ برسر روزگار بھی شمار کیا جایے گا۔وزارت خزانہ نے سعودی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ 8دسمبر 2019ءسے لے کر 5دن تک وزارت کی ویب سائٹ پر روزگار پروگرام کے لیے اندراج کرواسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں ملازمت کے متلاشی سعودی نوجوانوںکو یہ یقین ہوچلا ہے کہ سرکاری اداروں میں ملازمت کے بغیر کوئی چارہ کار نہیں۔سرکاری ملازمتیں کم اور ناقابل قبول کیوں نہ ہوں انکی تنخواہیں کم کیوں نہ ہوں یہ مستقل ہوتی ہیں۔ انکے جانے کا کوئی خطرہ نہیں ہوتا ۔ تنخواہوں میں اضافہ اور ترقی کا سلسلہ مقررہ قوانین و ضوابط کے مطابق چلتا رہتا ہے۔ یہ احساس اکثر سعودی نوجوانوں میں وزارت محنت کی جانب سے جاری کردہ ملازمتوں کے احوال دیکھنے اور سمجھنے کے بعدخاص طور پر پیدا ہوا ہے۔
وزارت محنت نے ریٹیل کے شعبوں اور تجارتی مراکز کی ملازمتوں کی سعوائزیشن پروگرام کے مطابق جن ملازمتوں کا اعلان کیا ہے ایک تو انکی تنخواہیں معمولی ہیں۔ دوم یہ ملازمتیں بی اے ، ایم اے کی ڈگریاں رکھنے والوں اور مختلف شعبوں میں مہارت کے سند رکھنے والوں کےلئے موزوں نہیں ۔ زیادہ تر بے روزگار اور ملازمت کے متلاشی یہی لوگ ہیں۔