Monday, June 9, 2025
Homesliderسنگارینی کو خانگیانہ کے خلاف کے ٹی آر کا مرکز کو انتباہ

سنگارینی کو خانگیانہ کے خلاف کے ٹی آر کا مرکز کو انتباہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل) کو خانگیا کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر صنعت کے ٹی راما راؤ نے آج  مرکز کی بی جے ی حکومت کو ایک احتجاج سے خبردار کیا جو تین زرعی قوانین پر کسانوں کے احتجاج سے کہیں زیادہ بڑا ہوگا۔یہ بتاتے ہوئے کہ سنگارینی کا کوئلہ تلنگانہ کے لئے ایک بڑا اثاثہ ہے، انہوں نے متنبہ کیا کہ تلنگانہ کے عوام بی جے پی کو ان کے پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ کو پرائیویٹائز کرنے کے عمل کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

سنگارینی کے ملازمین اور تلنگانہ کے لوگ دہلی میں اپنی طاقت دکھائیں گے اگر بی جے پی کمپنی کو پرائیویٹائز کرنے کی کوششیں جاری رکھتی ہے۔ یہ احتجاج تین زرعی قوانین کے خلاف ہونے والی تحریک  سے کہیں زیادہ بڑی ہو گی ۔کے ٹی آر نے مرکز کی جانب سے ایس سی سی ایل سے شروانا پلی او سی، کویا گوڈیم کوئلہ کانوں کی نیلامی میں حصہ لینے کے لیے مرکز پر برہمی کا اظہارکیا۔

کے ٹی آر نے کہا کہ  مرکز کو سنگارینی کو مضبوط کرنے کے لیے کوئلے کی کانیں مختص کرنے کی ضرورت ہے جو کہ منافع میں چل رہی ہے۔ اس کے بجائے وہ کمپنی سے کانوں کی نیلامی میں حصہ لینے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ یہ تلنگانہ اور اس کی ترقی کے لیے رکاوٹیں پیدا کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے ۔کے ٹی آر جو چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے فرزند ہیں انہوں نے کہا کہ ایس سی سی ایل صرف کوئلے کی کان نہیں ہے بلکہ سونے کی کان ہے جو تلنگانہ کے ہزاروں نوجوانوں کو روزگار فراہم کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ قائدین بی جے پی کے خلاف اس لڑائی میں سنگارینی ملازمین کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔کے ٹی آر نے کہا کہ سنگارینی تلنگانہ میں تقریباً 2,000 صنعتوں کو کوئلہ فراہم کرتی ہے اور سنگارینی کی نجکاری سے تلنگانہ میں صنعتی شعبہ کی ترقی میں رکاوٹ آئے گی۔کے ٹی آر نے مرکز سے یہ سوال بھی کیا کہ کوئلے کی کانوں کو کیوں براہ راست سنگارینی کو الاٹ نہیں کیا گیا جیسا کہ گجرات میں گجرات منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو دی گئی لگنائٹ کانوں کو مختص کیا گیا تھا۔