Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگسپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: آر ٹی آئی کے تحت آئے گا...

سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: آر ٹی آئی کے تحت آئے گا چیف جسٹس کا آفس

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کو کہا کہ،چیف جسٹس کا دفتر حق اطلاعات کے قانون کے تحت آتا ہے۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی،جسٹس سنجیوکھنہ،اور دیپک گپتا نے کہا کہ ”چیف جسٹس آفس آر ٹی آئی کے تحت ایک عوامی اتھاریٹی کے طور پر ہے،اور دہلی ہائی کورٹ کے 2010کے فیصلے کو بر قرار رکھا۔سپریم کورٹ کی پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ نے چہارشنبہ کو یہ فیصلہ دیا۔

رواں سال چار اپریل کو عدالت نے اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔واضح ہو کہ سال 2010میں پہلی بار چیف جسٹس کے دفتر کو آر ٹی آئی کے تحت لانے کے لئے ایک درخواست دائیر کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ نے تین فیصلے منظور کئے ہیں۔ایک چیف جسٹس رنجن گوگو ئی اور جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپک گپتا کے،اور دو الگ الگ فیصلے،جس میں جسٹس این وی رامانا اور ڈی وائی چندر چوڑوغیرہ۔

اس معاملے پر سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ،شفافیت اور احتساب ایک دوسرے کے ساتھ ہیں، چیف جسٹس ایک ایسا عہدہ ہے،جو عوامی اتھاریٹی میں آتا ہے“۔

جسٹس کھنہ نے کہا کہ”شفافیت صرف عدالتی آزادی کو مضبوط کرتی ہے“۔اس فیصلے کے ذریعہ سپریم کورٹ نے اعلیٰ عدالت کے سکریٹری جنرل کی طرف سے دائیر اپیل کومسترد کردیا ہے،جس کو دہلی ہائی کورٹ کے آر ٹینیو کے تحت قابل سماعت چیف جسٹس کے منصب پر فائز رہنے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔