حیدرآباد ۔ ریاست تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شےکھر راؤ نے اعلان کیا سکریٹریٹ کے احاطہ میں عبادتگاہوں کی تعمیر سے متعلق حکومت کے تیقن کو دہراےا اور کہا کہ مساجد اور مندر دوبارہ تعمیر کئے جائیں گے۔چیف منسٹر نے کہا کہ سکریٹریٹ میں مساجد کو ان کے موجودہ مقامات پر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بہت جلد تعمیری کام شروع ہوگا۔ اس سلسلہ میں کسی کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران حیدرآباد میں جاری کئے گئے زائد برقی بلز کے مسئلہ پر وزیر برقی کو جائزہ اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ اس معاملہ میں حکومت عوام کے حق میں ضرور فیصلہ کرے گی۔
چیف منسٹر نے سرکاری ملازمین کو پی آر سی پر عمل آوری کی خوشخبری دی اور کہا کہ وہ آئندہ دو تین دن میں اسمبلی میں پی آر سی سفارشات پر عمل آوری کا اعلان کریں گے اور یہ اعلانات ملازمین کی توقعات کے عین مطابق رہیں گے ۔ کےسی آر نے کہا کہ انہیں سرکاری ملازمین سے محبت ہے، اس کا اظہار سابق پی آر سی کے موقع پر کرچکے ہیں اور ملازمین کی تنخواہوں میں اس قدر اضافہ کیا جائے گا کہ وہ سارے ہندوستان میں فخر کے ساتھ اپنی تنخواہ کا اظہار کرپائیں گے ۔
چف منسٹر نے سیلاب کی حالیہ تباہ کاری کےلئے نالوں پر ناجائز قبضوں کو ذمہ دار قرار دیا اور انہوں نے کہا کہ بلدیہ کی جانب سے غیر مجاز قبضوں کی برخواستگی اور مستقبل میں اس طرح کی تباہی کو روکنے کےلئے اقدامات کئے جارہے ہےں۔بجٹ میں اس کےلئے درکار فنڈس فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے تلنگانہ میں فلاحی اسکیمات کے لئے درکار فنڈس کی موجودگی اور کسانوں کو قرض کی معافی اسکیم پر عمل کرنے کا اعلان کیا ۔ اسمبلی میں گورنر کے خطبہ پر تحریک تشکر مباحث کا جواب دیتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ نے گزشتہ ایک سال کے دوران کمزور مالی موقف کے باوجود ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کا دعویٰ کیا ۔