حید رآباد ۔ شہر حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں آبی بحران شدید سے شدید ترین ہوتا جارہا ہے اور خاص کر حیدراباد کے جڑواں شہر سکندر آباد کے اہم محلوں کارخانہ اور ماریڈ پلی کے علاقوں میں پانی ہفتے میں ایک دن سربراہ کیا جارہا ہے جس سے یہاں کے عوام کو آبی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
کارخانے کا علاقہ آبی قلت سے شدید متاثر ہے حالانکہ اس علاقے میں تقریبا 13 ہزار پانی کے نل موجود ہیں لیکن یہ تمام کے تمام بند پڑے ہیں ۔مقامی عوام کی جانب سے متعدد مرتبہ حکام اور ارباب مجاز سے شکایت کرنے کے باوجود مسائل جوں کے توں باقی ہیں ۔اس ضمن میں میڈیا نمائندے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کارخانہ کی گرہست خاتون عشرت جہاں نے کہا کہ ہمیں ہفتے میں ایک دن پانی سربراہ کیا جارہا ہے اور اس کا پریشر بھی انتہائی کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے گھنٹہ ڈیڑھ گھنٹہ سخت جدوجہد کرنے کے باوجود پانی اتنا کم مل رہا ہے کہ یہ ضرورت زندگی پورا نہیں کر پا رہا ہے ۔
سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ (ایس سی بی) اپنے حدود میں دس مقامات کے عوام کو جن کی تعداد 3.5 لاکھ ہے اور یہ علاقے 40.1 ساتھ مربع کلومیٹر پر محیط ہے آبی سربراہی کی ذمہ داری پوری کرتا ہے ،لیکن پانی کے قلت کی وجہ سے وہ اپنے علاقے میں عوام کو مطلوبہ مقدار میں پانی فراہم نہیں کر پا رہا ہے ۔ ایس سی بی نے واٹر بورڈ مکتوب تحریر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مالی مسائل کی وجہ سے واٹر بلس کی ادائیگی سے قاصر ہے جو کہ ماہانہ 2.5 کروڑ روپے ہیں کیونکہ اس علاقے میں کئی ایسے نل کنکشنز ہیں جو کہ غیر مجاز ہونے کی وجہ سے ان کے بل وصول نہیں کئے جاسکتے لہذا واٹربورڈ جب تک ان غیر مجاز کنکشن کو باضابطہ کنکشن کے زمرے میں داخل نہیں کرتا اس کی بلز ادائیگی کا مسئلہ ایسے ہی درپیش رہے گا ۔دریں اثناء کارخانے میں ایک تعمیراتی سائیٹ کے پاس گزشتہ دو دنوں سے بورویل کی کھدائی ہو رہی ہے حالانکہ پانی کے حصول کے لیے 500 فٹ تک کھدائی کی جا چکی ہے لیکن اس کے باوجود اس میں ہنوز پانی نہیں آیاہے کیونکہ سارا علاقہ خشک ہوچکا ہے ۔ موسم گرما کے عروج پر پہنچنے کی وجہ سے بھی زیر زمین پانی کی سطح بہت نیچے جا چکی ہے جس کی وجہ سے میں بھی پانی آنا بند ہوچکا ہے ۔
کارخانے کے عوام کے لئے آبی سربراہی کا اب واحد راستہ خانگی واٹر ٹینکر ہیں ۔ کارخانے میں موجود امیر ترین کالونیزمیں خانگی واٹر ٹینکرز کے ذریعے پانی فراہم کیا جارہا ہے لیکن کارخانے کی جامع مسجد اور اس کے اطراف موجود متوسط طبقے کے عوام کو پانی کا حصول ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے جس کی طرف ارباب مجاز اور سیاسی قائدین کو جلدازجلد توجہ مرکوز کرتے ہوئے موسم گرما اور آئندہ چند دنوں میں ماہ رمضان المبارک کے شروع ہونے سے قبل یہاں کے عوام کے لئے پانی کی سربراہی کو یقینی بنانا ہوگا۔