بنگلورو۔ کانگریس کے سینئر لیڈر سی ایم۔ ابراہیم، جو اپنی تقریر کی مہارت کے لیے مشہور ہیں انہوں نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ پارٹی چھوڑ دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت پڑنے پر وہ ایم ایل سی کے عہدے سے بھی مستعفی ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ میں نے سماجی انصاف پر آواز اٹھائی تھی اس لیے مجھے پارٹی چھوڑنے کا یہ فیصلہ کرنا پڑا۔
کانگریس ایک بند باب ہے اور یہ میرے لیے پارا اسٹری (دوسرے کی بیوی) کی طرح ہے۔ اپوزیشن لیڈرسدارامیا نے مجھے بہت اچھا تحفہ دیا ہے، میں نے اسے پوری خوشی کے ساتھ قبول بھی کیا ہے۔انہوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔ قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ہم مزدوروں کی طرح ہیں، باہر نکلنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ کانگریس میں کوئی مستقل مالک بھی نہیں ہے،سبھی مزدورہیں۔ میں جے ڈی (ایس) چھوڑنے اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا جیسے لیڈروں کو پیچھے چھوڑکرکانگریس میں آیا تھا۔ ایک پسماندہ طبقے کے لیڈرسدارامیا کو وزیر اعلیٰ بنانے کا ارادہ ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی۔
ابراہیم جو ایک سابق مرکزی وزیر ہیں، انہوں نے کہا کہ کان کنی مافیا کے خلاف بلاری سے پدا یاترا کا منصوبہ بنایا ۔ جب یہ معلوم ہوا کہ سدارامیا چامنڈیشوری حلقہ سے ہارنے والے ہیں، میں انہیں بادامی حلقہ میں لے گیا تھا، جہاں سے وہ جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ سدارامیا کانگریس میں اکیلے ہوگئے ہیں، انہیں جلد ہی اس کا احساس ہو جائے گا ۔ذرائع نے بتایا کہ ابراہیم جے ڈی (ایس) میں شامل ہونے والے ہیں اور وہ راجیہ سبھا کے سابق رکن بی کے کی تقررسے ناراض ہیں۔ ہری پرساد قانون ساز کونسل میں پارٹی کے اپوزیشن لیڈر ہیں۔سدارامیا نے کہا ہے کہ وہ ابراہیم سے بات کریں گے۔ اس دوران سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی۔ کمارسوامی نے ابراہیم کو جے ڈی (ایس) میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔