Wednesday, April 23, 2025
Homeتازہ ترین خبریںسی اے اے کو لیکر حکومت کی حمایت کرنے والے علماء کو...

سی اے اے کو لیکر حکومت کی حمایت کرنے والے علماء کو عوام کے غم و غصے کا سامنا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: ملک بھر میں شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف طلباء اور سول گروپوں کے احتجاجی مظاہروں کے درمیان،شہریت ترمیمی ایکٹ پر حکومت کی حمایت کرنے والے مسلم علماء کو دہلی اور لکھنؤ میں،برادری کے اندر الگ تھلگ کیا جا رہا ہے۔

جمعہ کے روز دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری،جنہوں نے سی اے اے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ اقلیتوں کے خلاف نہیں ہے ا ور کہا تھا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کا ہندوستان میں بسنے والے مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اور اس کا مسلمانوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔مگرجمعہ کے خطبہ میں اس کا تذ کرہ کرنے سے گریز کیا۔اور اس بات کو عوام تک پہنچانے کے لئے بے بس نظر آئے،جبکہ ہجوم دلت رہنما چندر شیکھر آزاد کے ساتھ تھا،جو مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کر نے کے لئے آئے تھے۔

مجمع میں موجود بہت سے لوگوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ شاہی امام نے اپنے خطبہ کے دوران سی اے اے کی مخالفت کیوں نہیں کی۔جامع مسجد کے رہائشی،ریاض نے کہا ”ہمیں ہجوم کے یہ چیخ چیخ کر کہنے پر حیرت ہو رہی ہے کہ ”یہاں پیدا ہوئے،یہیں مر جائیں گے“۔

ایک اور مولوی کلبی جواد،جو شیعہ مسلک سے ہیں،انہوں نے بھی سی اے اے کی مخالفت نہیں کی۔اب،حکومت کے حق میں بات کرنے پر انہیں سوشل میڈیا پر ٹرول کیا جا رہا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مشتعل کارکنوں میں سے ایک،کانگریس رہنما پر ویز عالم خان نے کہا،برادری ان نام نہاد مذ ہبی رہنماؤں کے جھانسے میں نہیں آئے گی،سڑکوں پر اترنے والے لوگ ان سے بہتر جانتے ہیں“۔اور ایک مظاہرین کا کہنا تھا کہ،اتوار کے روز جامعہ میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا ہجوم تھا،جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لو گ ایسے لوگوں کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں،جو حکومت کے فیصلوں کی حمایت کر رہے ہیں۔

وہیں،شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کی حمایت کے بعد عوام کے غم و غصے کا سامنا کر رہے لکھنؤ کے شیعہ عالم کلبی جوا د نے یو ٹرن لے لیا ہے۔برادری کو ایک ویڈیو پیغام میں،انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی سی اے اے کی حمایت نہیں کی اور وہ اس کے  اور این آر سی کے خلاف ہیں،اور انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ ان کے پہلے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔

کلبی جواد نے اس پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دارالعلوم ندوات العلماء کے چانسلر محمد رابیع حسنی ندوی سے ملاقات کی،اور اس برادری کی قیادت کرنے کی تاکید کی،لیکن،انہوں نے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ طلباء کے خلاف کارروائی کریں گے۔انہوں نے کانگریس کو کمیونٹی کی پسماندگی کا نعرہ دیا اور مذ ہبی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ معاشرے کی صحیح رہنمائی کریں اور مہاتما گاندھی کے ذریعہ سول نا فرمانی کی تحریک کے ذریعہ آگے بڑھیں۔اس سے پہلے کے بیان کے مطابق،جو میڈیا میں گشت کر رہا تھا،شیعہ عالم کلبی جواد نے سی اے اے کی حمایت کی تھی۔