نئی دہلی– لداخ کو ملک کے باقی حصوں سے ملانے والی اسٹریٹجک لحاظ سے اہم بلاسپور-منالی-لیہ ریلوے لائن نہ صرف سرنگوں سے گزرے گی بلکہ سیاحوں کو منالی میں شیوالک ، ہمالیہ اور جانسکر پہاڑی سلسلوں سے گزرنے کی اجازت دے گی۔ روہتنگ لا اور لاہول اسپیتی کے دلکش میدانوں کا نظارہ بھی دیکھنے کو ملے گا۔اس ریلوے لائن کا تقریبا 55 فیصدحصہ سطح سمندر سے 4700 میٹر اونچائی ہے یعنی قریب تین سو کلومیٹر سرنگوں سے گزرے گی۔ اس کی تعمیر کے بعد دارالحکومت دہلی سے لیہ کے درمیان سفر کا وقت نصف کم ہو کر تقریبا 20 گھنٹے رہ جائے گا۔
ذرائع نے کہا ہے کہ یہ نیا براڈ گیج ٹریک بچھانے کے سروے کا کام شمالی ریلوے کو سونپا گیا ہے ۔ پہلے مرحلے کے سروے کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے کا سروے بیک وقت کیا گیا جو کہ تقریبا مکمل ہوچکا ہے اور جلد ہی ریلوے سے متعلق پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی لداخ کا دورہ کرے گی۔ اس کے بعد اس کی رپورٹ حکومت کو پیش کی جائے گی۔ اس کے بعد لیہ میں کیمپ آفس قائم کیا جائے گا اور لداخ میں لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کے بعد تعمیر کا عمل شروع کیا جائے گا۔
ذرائع کے بموجب اسٹریٹجک اہمیت کے پیش نظر حکومت اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتی ہے ۔ اس لیے یہ ممکن ہے کہ ریلوے لائن کی تعمیر کے لیے پانچ سے دس پیکج بنا کر ٹھیکہ دیا جائے تاکہ ان سب پر مل کر کام شروع کیا جا سکے اور کسی بھی صورت میں یہ کام موجودہ دہے میں مکمل ہو جائے ۔
علاوہ ازیں مرکز کے زیر انتظام ریاست لداخ اور ہماچل پردیش کی حکومتیں اس منصوبے میں فوری طور پر تعاون کررہی ہیں اورفوری طور پر کسی بھی ضروری فیصلے پر عمل کیا جارہا ہے ۔
پہلے مرحلے میں اس لائن کی لمبائی 475 کلومیٹر ہے ، تازہ سروے میں تقریبا 495 کلومیٹر ہوگئی ہے ۔ حتمی سروے میں ہماچل پردیش کے بلاسپور سے لیہ تک اس راستے میں جملہ 28 اسٹیشن ہوں گے جن میں سے 14 اسٹیشن ہماچل پردیش میں ہوں گی اور 14 اسٹیشنیں مرکز کے زیر انتظام ریاست لداخ میں ہوں گی۔ یہ پروجیکٹ کے مکمل ہونے کے بعد پورے سال آسانی سے کسی طرح کے موسمی پریشانی سے نقل و حمل میں سہولت ہوگی۔