حیدرآباد: حالانکہ اب شہر حیدرآباد میں عوامی پارکس کھلے ہوئے ہیں لیکن عثمان ساگر اور حمایت سا گر پر واٹرسائڈ پارکوں سے عوام کو دورکردیا جارہا ہے۔ پچھلے کچھ ہفتوں میں سیاحوں کے لئے جھیلوں سے پانی کا اخراج توجہ کا مرکز بنا رہا لیکن ان قدرتی مناظر دیکھنے جانے والے عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ کہیں اورجائیں کیونکہ عثمان ساگر اور حمایت ساگر عوام کےلئے بند ہیں ۔
جلامندلی پارک کے پاس کینٹین چلانے والے محمد فاروق نے اس خصوص میں کہا ہے اب قریب آٹھ ماہ ہوگئے ہیں اور یہ پارک بند ہی ہے۔ میں نے اپنا کاروبار مکمل طور پر کھو دیا ہے اور مجھے کوئی امید نہیں ہے کہ جلد کاروبار دوبارہ شروع ہوگا ۔ عام دنوں میں یہاں روزانہ کم از کم 400 افراد اس پارک کا رخ کرتے تھے اور اور ہفتے کے آخر میں 800-1000 عوام موجود رہتے تھے۔ اور یہ پارک ایچ ایم ڈبلیو ایس اور ایس بی کے زیر انتظام ہے۔ نرسنگی سے تعلق رکھنے والے نندو سنگھ نے کہا ہے کہ میں اس ہفتے دوسری بار یہاں آیا تھا کہ آیا یہ کھلا ہے یا نہیں۔ ہم سیلاب کے بعد یہاں پانی کی نکاسی کا منظر دیکھنے کے خواہاں تھے لیکن ہم یہ قدرتی نظارہ بھی نہیں دیکھ سکے ہیں۔ پارکنگ ایریا میں بیٹھے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مجھے تازہ ہوا میں سانس لینے کے لئے دوسرے پکنک کے مقامات بھی ڈھونڈنے ہیں کیونکہ یہاں اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔
ایچ ایم ڈبلیو ایس اینڈ ایس بی عہدیداروں نے کہا ہے کہ پارکس کورونا وبائی امراض کی وجہ سے بند ہیں۔ پولیس حمایت ساگر کے قریب بھی تعینات ہے ، جن کے دروازے ایف ٹی ایل پہنچنے کے بعد پچھلے ہفتے کھولے گئے تھے۔ سیکیورٹی کے لئے وہ اب بھی عوام کو پانی کے آس پاس جانے نہیں دے رہے ہیں۔ صرف عملے کے کارکنوں اور مقامی لیڈروں کو ہی اندر جانے کی اجازت ہے۔ شہری جو پانی سے لبریز آبی ذخیروں کے نادر مناظر کو دیکھنا چاہتے ہیں انہیں ہنوز اندر جانے کی اجازت نہیں ہے ۔
ایچ ایم ڈبلیو ایس اور ایس بی کے ڈپٹی جنرل منیجر جو گینڈپیٹ (عثمان ساگر ) کی دیکھ بھال کرتے ہیں انہوں نے کہا ہمیں حکومت کی طرف سے عوام کےلئے ساگر کے پارکس یا گیٹ کھولنے کا کوئی حکم موصول نہیں ہوا ہے در حقیقت ہمیں عوام کو روکنے کے لئے ایک رکاوٹ کھڑی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ حفاظتی وجوہات کے سبب آبی ذخائر کے قریب عوام کو آنے کی اجاز ت نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ پارک یا ساگر کو عوام کے لئے کب کھول دیا جائے گا۔