حیدرآباد: عثمانیہ جنرل ہسپتال کے جونیئر ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کی تکمیل تک اوپی ڈی ، سرجری اور وارڈ کی خدمات کا غیر معینہ مدت تک بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد اب دواخانے میں صرف ہنگامی خدمات انجام دی جارہی ہیں جس سے عوام کو پریشانی ہورہی ہے جو پہلے ہی کورونا کے مسائل سے پریشان ہیں۔ او جی ایچ جونیئر ڈاکٹرز اسوسی ایشن (جے یو ڈی اے) نے مانیٹر ، پوسٹ آپریٹو وارڈوں میں آکسیجن لائنوں جیسے واٹالس کو دیکھنے کے لئے ، سرجری ٹیبل کی مناسب تعداد کے لئے ، وارڈ بیڈوں وغیرہ جیسے بنیادی سازوسامان کی کمی کی وجہ سے ہڑتال کردی ہے۔
گزشتہ روز ہی جے یو ڈی اے اور اسپتال سپرنٹنڈنٹ کے درمیان دواخانے سے رجوع سینکڑوں غیرکورونا مریضوں کے لئے سرجری ٹیبلز اور وارڈوں کی کمی کے بنیادی مسئلے پر بحث ہوئی تھی تاہم صرف جنرل سرجری ڈیپارٹمنٹ نے مطالبات تسلیم ہونے تک غیر معینہ مدت تک ہڑتال پر رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بعد ازاں صبح تقریبا 1 ایک بجے ، جے یو ڈی اے نے اعلان کیا کہ جب تک بنیادی مطالبات پورے نہیں کیے جاتے ہیں تمام پی جی ڈاکٹر اپنی خدمات کا بائیکاٹ کریں گے۔ان کی جانب سے سپرنٹنڈنٹ کو تحریر مکتوب میں عثمانیہ دواخانے میں صحت سے متعلق بنیادی سہولیات کے بارے میں بار بار کی جانے والی نمائندگی کے باوجود سپرنٹنڈنٹ اور ڈی ایم ای ، آپریشن تھیٹر ، وارڈز ، مکمل طور پر لیس اے ایس سی اور پوسٹ آپریٹو وارڈوں سے متعلق معاملات ابھی تک حل نہیں ہوئے ہیں۔ہڑتالی ڈاکٹروں نے کہا ہے ہم مجبور ہیں 9 ستمبر 2020 سے ہمارے مطالبات کی تکمیل تک ہڑتال جاری رہے گی اور ہم نے او پی ڈی ، سرجریوں اور وارڈ ڈیوٹیوں کا بائیکاٹ کرنا کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس ہڑتال کے ساتھ ہی تلنگانہ میں بنیادی غیر کورونا سے متعلقہ طبی خدمات کا مکمل خاتمہ ہوگا جب کہ گاندھی کے علاوہ عثمانیہ واحد بنیادی دواخانے ہیں جو اب خصوصی طور پرکورونا سے بحران کا شکار ہیں۔ صرف پچھلے ہفتے ہی یہ انکشاف ہوا ہے کہ وارڈز اورآپریشن تھیٹرز کی خراب نظم و نسق کی وجہ سے دواخانے میں 20 کوویڈ کراس انفیکشن ہوا جس سے پہلے سے موجود بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو ان کی کووڈ دیکھ بھال کے لئے گاندھی اسپتال منتقل کیا گیا۔جونیئر ڈاکٹروں نے نوٹ کیا کہ جب سے وہ قلی قطب شاہ کی نئی عمارت میں داخل ہوئے ہیں تب سے ہی انھوں نے یہ مسائل اٹھائے تھے۔ یہ یاد رکھنا چاہئے کہ 17 جولائی کو شدید بارش کے باعث پرانے ڈھانچے کو ہونے والے شدید نقصان کے بعد وہ نئی اور چھوٹی عمارت میں منتقل ہوئے تاہم یہاں بھی مسائل کا انبار ہے۔