نئی دہلی: ہندوستانی فضائیہ کی حملوں کی اہلیت کو مزید فروغ دینے کے لئے فرانس سے روانہ ہونے کے بعد تین رافیل لڑاکا طیاروں کا دوسرا دستہ فرانس سے روانہ ہونے کے بعد گجرات کے جام نگر ایر بیس پہنچا ۔انڈین ایر فورس (آئی اے ایف )نے کہا کہ تینوں طیارے فرانس میں استریس ایربیس سے اڑ ے اور ہندوستان میں لینڈنگ سے قبل آٹھ گھنٹوں کے دوران3700 سمندری میل طے کیا۔طیاروں کے نئے بیچ کی آمد کے ساتھ ہی رافیل طیاروں کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔
پانچ رافیل جیٹ طیاروں کا پہلا دستہ 29 جولائی کوہندوستان پہنچا تھا ۔ ہندوستان نے فرانس کے ساتھ 59000 کروڑ روپے کی لاگت سے 36 طیارے خریدنے کے لئے بین سرکار معاہدہ کیا تھا جس کے 4 سال بعد پہلا بیچ ہندوستان آیا ۔آئی اے ایف نے ایک ٹویٹ میں کہا ،آئی اے ایف رافیل طیارے کا دوسرا کھیپ فرانس سے نان اسٹاپ اڑانے کے بعد پر ہندوستان پہنچا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ نئے بیچ میں تین جیٹ طیارے شامل ہیں۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے دفتر نے کہا کہ انہوں نے پیشہ ورانہ اور محفوظ انداز میں انتہائی پیچیدہ مشن کو کامیابی کے ساتھ اپنا سفر انجام دینے پر آئی اے ایف کو مبارکباد پیش کی۔
آئی اے ایف نے ایک اور بیان میں کہا تین رافیل طیاروں کی دوسری کھیپ فرانس کے اسٹرس ائر بیس سے آئی اور آئی اے ایف کے مرکز پر اترنے سے پہلے آٹھ گھنٹوں سے زیادہ اڑان بھری۔ انہوں نے تین پرواز میں ریفلینگنگز کے ساتھ 3700 سمندری میل کا فاصلہ طے کیا۔
فرانسیسی ایرو اسپیس میجر ڈاسالٹ ایوی ایشن کے ذریعہ تیار کردہ رافیل جیٹ طیارے روس سے سکھوئی جیٹ طیارے درآمد کیے جانے کے 23 سال بعد ہندوستان کا لڑاکا طیاروں کا پہلا بڑا حصول ہیں۔اے ایف اے نے مشرقی لداخ میں اور ایل اے سی کے دیگر علاقوں میں کلیدی سرحدی فضائی مراکز جیسے سخوئ 30 ایم کے آئی ، جیگوار اور میرج 2000 طیاروں جیسے اپنے فرنٹ لائن لڑاکا طیارے تعینات کردیئے ہیں۔
چیف آف ایر اسٹاف ایر چیف مارشل آر کے ایس بھڈوریا نے 5 اکتوبر کو کہا کہ تمام 36 رافیل جیٹس کی شمولیت 2023 تک مکمل ہوجائے گی۔رافیل جیٹ طیارے متعدد قوی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔رافیل جیٹ طیاروں کا پہلا دستہ امبالا ایر بیس پر قائم ہے جبکہ دوسرا دستہ مغربی بنگال کے ہاسمارا میں مقیم ہوگا۔