حیدرآباد: قومی تعلیمی پالیسی 2020 ایک انقلابی دستاویز ہے۔اس خیال کا اظہار پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ ، شیخ الجامعہ (کارگزار)، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے مر کز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہ اردو ذریعہ تعلیم کے دو روزہ قومی ویبنار میں کیا۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 پر 16اور 17 ستمبر کو منعقدہ دوروزہ ویبنار کے افتتاحی اجلاس میں صدارتی کلمات پیش کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کو سماج کے تمام طبقات کی رائے کو ملحوظ رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے اور جس میں سختی کے بجائے لچک پر زور دیا گیا ہے۔
افتتاحی اجلاس میں مہمان ِ خصوصی کے طور پر شرکت کر تے ہوئے پروفیسر صدیقی محمد محمود،رجسٹرار(کار گزار)، مانو نے کہا کہ اطلاعاتی تکنالوجی کی وجہ سے ذخیرہ علم میں بے تحاشہ اضافہ ہو ا ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ سے قبل لاکھوں لو گوں کی رائے حاصل کرنے کے لئے انہوں نے ارباب مجاز کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کو نتیجہ خیز اور بہتر بنانے کے لئے تمام متعلقین کو با ہمی تعاون سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے طلبا کو تشکیل علم کے لئے، مہارتیں سیکھنے کے لئے اور معتدل فکر اختیار کرنے کے لئے آمادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔پروفیسر محمد مشاہد،صدر ،شعبہ تعلیم و تربیت نے مہمانِ اعزازی کے طور پر اظہار خیال کر تے ہوئے کہا کہ پالیسی میں مادری زبان میں تعلیم اور پیشہ ورانہ تعلیم پر زور دیا گیا ہے۔
اب طلبا اپنے اصل مضمون کے ساتھ ہی دلچسپی کے مطابق دوسرے مضمون میں بھی با ضابطہ تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ساتھ ہی کورس مکمل کرنے کی میعاد میں لچک پیدا کی گئی ہے اور آن لائن ایجوکیشن پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔اس موقع پر مرکز کے ڈائرکٹر ،پروفیسر محمد عبدالسمیع صدیقی نے خیر مقدمی کلمات پیش کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا کہ تقریباً1000 لوگوں نے ویبنار میں رجشٹریشن کرا یا ہے۔انہوں نے بتا یا کہ قومی تعلیمی پالیسی میں اساتذہ کی مسلسل پیشہ ورانہ تر قی پر زور دیا گیا ہے جو کہ مر کز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہ اردو ذریعہ تعلیم کا بنیادی مقصد ہے۔
ویبنار کے کو آرڈینیٹر ڈاکٹر آشونی نے کہا کہ اردو یونیورسٹی میں اردو ذریعہ تعلیم سے تمام مضامین میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی سہولت ہے جو نئی پالیسی کے ایک اہم مقصد کو پورا کر رہی ہے۔انہوں نے مہمانوں ،ماہرین اور شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ افتتاحی اجلاس کی کاروائی مصبا ح انظر،اسسٹنٹ پروفیسر،سی پی ڈی یو ایم ٹی نے چلائی۔قبل ازیں ڈاکٹرسید امان عبید کے تلاوت ِ قرآن سے افتتاحی اجلاس کا آغاز ہوا۔