نئی دہلی : ملک میں لوک سبھا انتخابات کی سرگرمیاں تیز ی سے جاری ہیں۔سات مرحلوں میں منعقد ہونے والے انتخابات کا گیارہ اپریل سے آغاز ہو گا جس میں پہلے مرحلہ کے طور پر مختلف ریاستوں میں رائے دہی ہوگی۔جس کے لئے الیکشن عملہ اور مشینوں کو متعلقہ پولنگ بوتھس پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
ملک ہندوستان میں منعقد ہونے والے عام انتخابات سے متعلق چند دلچسپ حقائق بیان کی جا رہی ہیں۔جو اس طرح ہیں۔
*۔1952میں پہلے لوک سبھا انتخابات کی لاگت لگ بھگ10.45کروڑ رو پئے تھی۔جبکہ 2014کے عام انتخابات کی لاگت لگ بھگ 3,870.3کروڑ روپئے تھی۔
*۔پہلے لوک سبھا انتخابات 489نشستوں کے لئے لڑے گئے تھے۔1977میں انتخابی حلقوں کی تعداد بڑحا کر 543کر دی گئی۔
*۔1952کے انتخابات میں489نشستوں کے لئے کل53پارٹیوں اور533آزاد امیدواروں نے انتخاب لڑا۔2014میں 464سیاسی پارٹیوں اور3,234امیدواروں نے 543نشستوں کے لئے انتخاب لڑا۔
*۔2019کے لوک سبھا انتخابات کے لئے رائے دہندوں کی جملہ تعداد 2014کے انتخابات کے بعد84.3ملین ہو گئی ہے۔
*۔نئے رائے دہندوں کی تعدابھی کافی بڑھ گئی ہے۔جنمیں 15ملین 18-19سال کی عمر کے نوجوان شامل ہیں۔
*۔2014میں لگ بھگ 9لاکھ پولنگ بوتھس بنائے گئے تھے۔مگر اس بار 10لاکھ پولنگ بوتھس بنائے جا ئیں گے۔
*۔الیکٹرانک ووٹنگ مشین EVM))اور بیالٹ پیپر پرپہلی بار امیدواروں کی تصویر استعمال کی جائے گی جس سے امیدوار کی پہچان ہو سکے۔
*۔ 2014کے لوک سبھا انتخابات میں آٹھ انتخابی حلقوں میں (VVPATs)کا استعمال کیا گیا تھا ۔اس بار سبھی حلقوں میں (VVPATs)کا استعمال کیا جائے گا۔
*۔لوک سبھا انتخابات میں ’’ان میں سے کو ئی نہیں ‘‘ NOTA کااختیار پہلی بار 2014 میں استعمال کیا گیا تھا ۔اس بار بھی استعمال کیا جا ئے گا۔