Thursday, April 24, 2025
Homeٹرینڈنگماؤئسٹس نے ایم ایل اے اور سابق ایم ایل اے کو گولیاں...

ماؤئسٹس نے ایم ایل اے اور سابق ایم ایل اے کو گولیاں ماردیں

وشاکھا پٹنم۔  تلگو دیشم پارٹی کے رکن اسمبلی ارکو مسٹر کیدری سرویشورا راؤ اور سابق رکن اسمبلی سیویری سوما کو اتوار کی دوپہر د ومبری گوڑہ منڈل کے موضع لیویری پٹو میں ماؤیسٹس نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا ۔یہ واقعہ انتہا پسند تنظیم سی پی آئی ماؤیسٹس کی تاسیس کے ہفتہ طویل تقاریب کے دوران پیش آیا۔ ماؤیسٹس نے 27 ستمبر تک ہفتہ طویل جشن منانے کا اعلان کیا تھا۔ ذرائع کے بموجب کیدری سرویشورا راؤجو ارکو حلقہ اسمبلی سے وائی ایس آر سی پی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے تاہم بعدازاں تلگو دیشم پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ وہ ایک سابق رکن اسمبلی مسٹر سوما اور دیگر حامیوں کے ہمراہ دومبری گوڑہ منڈل جارہے تھے کہ یہ حادثہ پیش آیا۔ تقریباً 60 ماؤیسٹس بشمول ویمن کیڈر اس حملہ میں ملوث ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ یہ قائدین ’’گرام درشنی‘‘ پروگرام میں شرکت کے لئے جارہے تھے کہ ماؤیسٹس کا ایک گروپ دیہاتیوں کے ساتھ پہنچ کر ایم ایل اے کی کار کو روک دیا ۔ جوں ہی ایم ایل اے اور سابق ایم ایل اے کے پرسنل سیکوریٹی آفیسرز گاڑی سے اترے ، ان سے اے کے 47 ہتھیار چھین لئے گئے اور سرویشورا اور سوما پر قریب سے گولیا ں چلادی گئیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس حملہ میں ماؤیسٹس کی آندھرا ۔ اڈیشہ بارڈر کمیٹی سکریٹری راما کرشنا کی زیر قیادت ماؤیسٹس کا گروپ ملوث ہوسکتا ہے۔ ڈی آئی جی وشاکھا رینج مسٹر سریکانت نے بتایا کہ ان کے پاس واقعہ کے بارے میں کچھ معلومات ہیں تاہم ہم حقائق کا پتہ چلارہے ہیں۔ رورل ایس پی مسٹر راہول دیو شرما نے کہا کہ محکمہ پولیس نے نکسلائٹس کی ہٹ لسٹ میں شامل تمام سیاستدانوں کو پہلے ہی سے نوٹسس جاری کردئیے تھے کہ دیہاتوں کا دورہ کرنے سے قبل نظم ونسق کاآگاہ کردیا جائے ۔ لیکن رکن اسمبلی کیدری اور سابق رکن اسمبلی سوما کے دومبری گوڑہ منڈل کے دورہ کے بارے میں پولیس کو آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔ دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ ماؤیسٹس نے ان دو قائدین کو بات چیت کرنے کے لئے طلب کیا تھا اور جب وہ لیوری پٹو پہنچے تو ماؤیسٹس نے ان پر الزام عائد کیا کہ ماضی میں ہوئے انکاؤنٹر کے لئے وہ ذمہ دار ہے جس کی سزاء کے طور پر انہیں موت کے گھات اتار دیا گیا ہے۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے متوفی قائدین کے ارکان خاندان کو پرسہ دیا ۔نیویارک روانگی سے قبل انہوں نے پولیس کے عہدیداروں سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں تشدد کی گنجائش نہیں ہے۔ اس واقعہ کے بعد آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں پولیس الرٹ ہوگئی ہے اور سیاسی قائدین سے کہا گیا کہ وہ محتاط رہیں اور اپنی نقل و حرکت سے پولیس کو آگاہ کریں۔ پولیس نے حملہ آور ماؤیسٹس کا پتہ چلانے کومبنگ آپریشن شروع کردیا ہے اور گوگل جی پی آر ایس کی مدد لی گئی ہے۔