منامہ: امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے سکریٹری برائے خارجہ مائیک پومپیو کے بحرین کے دورے کے دوران کہا کہ اگر ضرورت ہوئی تو امریکہ بحرین اور اسرائیل کے درمیان معمول پر لانے میں مدد کرے گا۔ 13 اگست کو مائیک پومپیو اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین معاہدے کے بعد امریکہ کے مشرق وسطی کے دورے پر ہیں۔
عہدیدار نے کہا اگر ہم بحرین کے ساتھ حالات معمول پر لانے میں مدد کرسکتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔بحرین پہنچنے پر پومپیو نے کہا کہ اس معاہدے کی رفتار کو تیز کرنا ضروری ہے۔ اس سفر پر وہ یروشلم ، سوڈان ، بحرین ، متحدہ عرب امارات کا دورہ کر چکے ہیں اور جمعرات کو عمان کا رخ کیا۔
اسرائیل اور امریکہ نے کہا ہے کہ وہ مزید عرب ممالک پر متحدہ عرب امارات کے راستے پر چلنے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اسرائیل کے وزیر انٹلیجنس نے بحرین کا ایک ممکنہ امیدوار کے طور پر ذکر کیا ہے۔مجھے لگتا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے فیصلے سے ایسی آب و ہوا پیدا ہوئی ہے جس کی وجہ سے دوسرے عرب ملک کو اس کی پیروی کرنا آسان ہوا ہے اور اس کے بعد مزید ممالک اس راہ پر آگے بڑھتے دیکھائی دے رہے ہیں۔
بحرین نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل معاہدے کے اعلان کے فورا بعد ہی اس کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے امن کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔بحرین کے چھوٹے جزیرے میں امریکی بحریہ کا پانچواں فلیٹ ، یو ایس بحریہ فورسز کی سنٹرل کمانڈ (یو ایس این اے وی سی این ٹی) اور ایک برطانوی بحری امدادی سہولت موجود ہے۔ بین الاقوامی میری ٹائم سیکیورٹی تعمیرات (آئی ایم سی اے ) جو ٹینکر حملوں کے سلسلے کے بعد خلیج میں تجارتی جہازوں کی حفاظت کے لئے 2019 میں تشکیل دی گئی تھی ، یہ بحرین میں بھی مقیم ہے۔
بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے کہا کہ انہوں نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے معاہدے کے بارے میں امریکی کوششوں کا خیرمقدم کیا اور ایک حل کے حصول کے لئے دوبارہ کوششوں کو دوگنا کرنے کی اہمیت جو فلسطین اور اسرائیل تنازعہ کے خاتمے کے لئے ایک اسٹریٹجک حل کے طور پرکام آئے گی