Monday, June 9, 2025
Homesliderمحمد سراج کو ایشانت شرما پر ترجیح دینے کا مطالبہ

محمد سراج کو ایشانت شرما پر ترجیح دینے کا مطالبہ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: ہندوستانی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف ورلڈ ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل کی تیاریوں میں مصروف ہے اور یہ سوال سب سے اہم ہے کہ ویراٹ کوہلی کی زیر قیادت ہندوستانی ٹیم میں قطعی 11 کھلاڑی کون ہوں گے؟ اس بحث کے دوران ٹیم کے سینئر اور سابق اسپنر ہربھجن سنگھ نے حیدرآبادی فاسٹ بولر محمد سراج کو ٹیم کے سینئر اور تجربہ کار بولر ایشانت شرما پر ترجیح دینے کی حمایت کی ہے۔

 ویراٹ کوہلی فائنل کے لیے فاسٹ بولروں کی جوڑی میں محمد سمیع اور جسپریت بمرا کے بعد تیسرے فاسٹ بولر کے لیے ایشانت اور محمد سراج میں کسی ایک کا انتخاب کرسکتے ہیں جس کے لیے ہربھجن سنگھ نے محمد سراج کی حمایت کی ہے۔ اس کے علاوہ رویندر جڈیجہ اور روی چندرن اشون میں کسی ایک کا انتخاب بھی کافی مشکل فیصلہ ہوسکتا ہے۔ وکٹ اگر فاسٹ بولروں کے لیے سازگار رہی تو چار فاسٹ بولروں کو آسانی سے منتخب کیا جاسکتا ہے اور اس صورت میں جڈیجہ کا ٹیم میں منتخب ہونا مشکل دکھائی دے رہا ہے حالانکہ وہ ایک بہترین بیٹنگ آل راﺅنڈر ہیں۔

ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ورلڈ ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں اب جبکہ صرف ایک ہفتے کا وقت باقی رہ گیا ہے لہٰذا بی سی سی آئی نے اس اہم مقابلہ میں ہندوستانی شائقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی ٹیم اور کھلاڑیوں کی جوش و خروش سے حمایت کریں۔ بی سی سی آئی نے گزشتہ روز ہی ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شائع کیا تھا جس میں ہندوستانی ٹیم انگلینڈ میں لازمی قرنطینہ مکمل کرنے کے بعد پہلی مرتبہ میدان میں پریکٹس کی تھی بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ خطابی مقابلہ میں شائقین کو اپنے کھلاڑیوں کی حمایت کرنی چاہئے۔

 ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے اس ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل کے لیے دنیائے کرکٹ میں بے صبری سے انتظار کیا جارہا ہے۔ انگلینڈ پہنچنے پر ٹیم کے کوچ روی شاستری نے آئی سی سی سے کہا تھا کہ وہ ایک فائنل کے بجائے دونوں ٹیموں کے درمیان تین مقابلوں کی سیریز کو کھلانا چاہئے۔ فائنل سے قبل ہندوستانی ٹیم کو زیادہ تیاری کا موقع نہیں ملا ہے جبکہ دوسری جانب نیوزی لینڈ فائنل سے قبل انگلینڈ کے خلاف دو مقابلوں کی باہمی سیریز کھیل رہی ہے۔ لارڈس میں دونوں ٹیموں کے درمیان منعقدہ مقابلہ بغیر نتیجہ کے ختم ہوا جبکہ دوسرے ٹسٹ میں بھی نیوزی لینڈ کی ٹیم کے مظاہرے کافی بہتر ہیں۔