حیدرآباد۔کورونا وائرس کی وجہ جہاں ساری دنیا میں زندگی رک سے گئی ہے وہیں اس وبائی مرض سے ہوائی سفر کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے ، مسافر، ٹریول ایجنٹ اور ایئر لائنز پروازوں کی منسوخی کے بعد رقم کی واپسی پر رسہ کشی کر رہے ہیں۔
مرکزی حکومت نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کچھ دن قبل تمام ایرپورٹس پر بین الاقوامی اور گھریلو خدمات کی نقل و حرکت روک دی ہے۔ تب سے ٹکٹوں کی واپسی کے متعلق مسافر ، ایرلائنز کمپناں اور ایجنٹس تمام افراتفری کے ماحول میں ہیں ۔
بیشتر مسافر ، جنہوں نے اپنی گرمیوں کی چھٹیوں کا پہلے سے منصوبہ بنا لیا تھا اور ٹریول ایجنٹوں کی مدد سے انتظامات بیرون ممالک سفر طے کرلئے تھے ، اب اس بات پر تشویش ہے کہ آیا انہیں ٹکٹ کی رقم واپسی مل جائے گی یا نہیں۔ ٹریول ایجنٹوں نے مسافروں کو آگاہ کیا ہے کہ ایر لائنز کمپنیاں اپنے ٹکٹ کے معاوضے واپس کرنے سے انکار کر رہی ہیں اور اس کے بجائے جب بھی بعد میں سفرکرنا ترجیح دیتے ہیں تو اسی قیمت پر ٹکٹ کو محفوظ رکھنے کی پیش کش کررہی ہیں۔
تاہم مسافروں کا استدلال ہے کہ جب وہ اس بات کا یقین ہی نہیں رکھتے ہیں تو وہ اپنی سفر کی تاریخ کیسے طے کرسکتے ہیں۔ فی الحال، سب گھر سے کام کر رہے ہیں اور یہ واضح نہیں ہے کہ مستقبل قریب میں سفر کی منظوری دی جائے گی یا نہیں۔ تو ہم ایر لائنز کو سفر کی تاریخ کے بارے میں کیسے آگاہ کرسکتے ہیں؟ سری لکشمی کوڈکولہ نے میڈیا سے ان خیالات کا اظہار کیا جو مارچ میں سری لنکا کے سفر کا ارادہ کرنے والے 30 رکنی گروپ میں شامل تھی جو منسوخ ہوگیا تھا۔
لوٹس ٹریولس کے گنٹہ شالہ سبھاش چندر نے کہا کہ تمام ایئر لائنز نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹکٹ منسوخ کرنے کے لئے رقم کی واپسی نہیں دے گی بلکہ صرف اسی مسافر کے نام پر ٹکٹ کو جلد ہی تاریخ میں محفوظ کرنے کی سہولت فراہم کریں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریول ایجنٹ اس وقت بے بس حالت میں ہیں۔
انہوں نے کہا ایر لائنز کی رقومات کی واپسی سے انکار کرنے کے بعد کچھ مسافر ہمیں دھمکی دے رہے ہیں کہ وہ ان کی رقم واپس کرنے کے لئے صارف عدالت سے رجوع کریں۔ کچھ مسافر باقاعدہ طور پر ایجنٹوں کو فون کر رہے تھے اور دھمکی دے رہے تھے کہ اگر ٹکٹ کی رقم واپس نہ کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔