Thursday, April 24, 2025
Homesliderمسلمانوں کو 5 فیصد تحفظات ،مہاراشٹرا اسمبلی میں پھر آواز بلند

مسلمانوں کو 5 فیصد تحفظات ،مہاراشٹرا اسمبلی میں پھر آواز بلند

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی۔ مہاراشٹر حکومت شیواجی کے اصولوں پر چلتی ہے اس حکومت کو ہم نے بلا شرط حمایت دی ہے لیکن اس کے باوجود مسلمانوں کے مسائل کے تعلق سے یہ سنجیدہ نہیں ہے اب مہا وکاس اگھاڑی کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پانچ فیصد مسلم تحفظاب کو بحال کرے ۔ یہ مطالبہ آج ممبئی سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں بینر اٹھا کرکیا انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے تعلیمی میدان میں پانچ فیصد تحفظات کو منظوری دی تھی لیکن بی جے پی نے اس تحفظات کو بحالی نہیں دی۔ وزیر اقلیتی امور نواب ملک نے تحفظات کو بحال کیا تھا لیکن اس کے باوجود اب تک مسلمانوں کو تحفظات نہیں دیا گیا ہے ۔کانگریس این سی بی برسر اقتدارہے اس لئے فوری طور پر پانچ فیصد تحفظات فراہم کیا جائے کیونکہ مسلم معاشرہ ہم سے سوال کرتا ہے کہ ریاست میں سیکولرحکومت ہونے کے باوجود تحفظات کیوں فراہم نہیں کیا جارہا ہے ہم پر دباؤ  ہے کہ تحفظات کی فراہمی نہ ہونے کے سبب ہم اپنے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کو تعلیمی میدان سے لے کر دیگر شعبہ جات میں تحفظات کی فراہمی کو بحال کرے ۔

 کانگریس کے لیڈر و رکن اسمبلی امین پٹیل نے ابوعاصم اعظمی کے مطالبہ کی حمایت کر تے ہوئے کہا کہ نارائین رانے کی سر براہی میں کمیٹی تیارکی گئی تھی اور مسلمانوں کو تحفظات دیا گیا تھا یہ تحفظات کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا اور تعلیمی میدان میں ہائی کورٹ نے تحفظات کو منظوری دیدی تھی مہا وکاس حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ ممبئی ہائی کورٹ نے تعلیمی میدان میں تحفظات کو جو منظوری دی تھی اسے فوری طور پر منظوری ملنی چاہئے اور وزیر موصوف کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ پسماندہ مسلمانوں کوتحفظات دیا جائیگا اور یہ کتنی مدت میں تحفظات فراہم ہوں گے