Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگملک میں بے روزگاری کی شرح 3.5 فیصد ؟

ملک میں بے روزگاری کی شرح 3.5 فیصد ؟

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ حکومت نے ملک میں روزگار کے مواقع ختم ہونے اور بے روزگاری بڑھنے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں کہا کہ مسئلہ بہترموقع اور حسب خواہش روزگارکا ہے ۔ مزدوری اور روزگار کے وزیر سنتوش گنگوار نے پارلیمنٹ میں ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح دنیا میں سب سے کم 3.5 فیصد ہے ۔

 انہوں نے عالمی ادارہ محنت (انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن) کے اعدادوشمار کے حوالے سے کہا کہ چین میں بے روزگاری کی شرح4.7 فیصد اور ایشیا خطے میں 4.2 فیصد ہے ۔اصلی مسئلہ بے روزگاری نہیں ہے بلکہ بہتر موقع اور حسب خواہش روزگار حاصل کرنےکا ہے ۔ ہرکوئی مستقل اور سرکاری ملازمت چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غیر منظم شعبہمیں40 کروڑ افراد کام کرتے ہیں اور حکومت اس شعبہ کی ترقی کے لیے پابند عہد ہے ۔

حکومت کی کوششوں سے مسلسل تین برس ایک ایک کروڑ روزگارکے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ گنگوار نے کہا کہ 2014 تا2019 یونین پبلک سروس کمیشن نے دو لاکھ45 ہزار470 عہدوں پر بھرتی کی ہے ۔ علاوہ ازیں ریلوے بھرتی بورڈ، انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ پرسنل سلیکشن اور دیگر اداروں نے بھی اسامیاں نکالی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ مارچ 2018 تک حکومت کی مختلف وزارتوں اور محکموں میں گروپ سی کے 33 لاکھ 47 ہزار498 عہدوں کو منظوری دی گئی تھی جن میں سے 27 لاکھ 73 ہزار 209 عہدوں پر تقررات ہوئیں اور پانچ لاکھ 74 ہزار 289 عہدے خالی تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہرسال10 فیصد سے 12 فیصد عہدے خالی ہوجاتے ہیں جنھیں بھرنے کا عمل تقریبا ًایک سال تک چلتاہے ۔