نئی دہلی،ممبئی ۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے وزیر اعظم نریندر مودی کے پریکشا پر چرچا کے انعقاد کے اقدام کا خیرمقدم کیا ہے، لیکن ان سے طلباءکے والدین اور عام لوگوں کے خدشات کے بارے میں پریشانی پر چرچہ کرنے کو کہا ہے ۔این سی پی کے ترجمان کلائیڈ کرسٹو نے کہا کہ کچھ مشہور شخصیات نے لوگوں سے امتحانات کے سلسلے میں طلباءکے ساتھ مودی کا پریکشا پہ چرچا دیکھنے کی اپیل کی ہے، لیکن وہ لوگوں کی تکالیف پر بات کرنے کے لیے وزیر اعظم سے کب سوال کریں گے۔
انہوں نے کہا طلبہ امتحانات کے دوران ذہنی دباوکا شکار ہوتے ہیں۔ ہم تناو کوکم کرنے کے لیے ان کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہیں، لیکن وہ طلبہ کے والدین اور عام لوگوں کی پریشانیوں کو دورکرنے کے لیے پریشانی پر چرچا کب منعقد کرنے والے ہیں؟انہوں نے کہا کہ پیٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس کی قیمتیں روز بروز بڑھ رہی ہیں اور بے روزگار تشویش کا موضوع بن چکی ہے۔کرسٹو نے پوچھا کہ کیا ان مشہور شخصیات نے قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عام لوگوں کو درپیش مسائل کے بارے میں کبھی سوچا ہے؟اہم بات یہ ہے کہ پریکشا پہ چرچا پروگرام کے دوران وزیر اعظم طلباء اور ان کے والدین سے امتحان کے دباو اور متعلقہ سوالات کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ یہ تقریب گزشتہ چار سالوں سے منعقد کی جا رہی ہے۔
دریں اثنا ء کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے پریکشا پہ چرچا پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کو اتر پردیش میں پیپر لیکس پر بحث کرنی چاہیے۔انہوں نے اتر پردیش میں کچھ امتحانات کے سوالیہ پرچے کے افشاء ہونے کا حوالہ دیا۔کانگریس کی اتر پردیش انچارج پرینکا گاندھی نے ٹویٹ کیا بی جے پی حکومت کو یوپی میں پیپرافشاء ہونے پر بات کرنی چاہیے۔ پچھلے سال 28 نومبر کو یوپی ٹی ای ٹی پیپر لیک ہونے سے لاکھوں نوجوانوں کو صدمہ پہنچا تھا۔ کارروائی کے نام پر سوائے دھوکہ دہی کے کچھ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ یوپی کے نوجوان یہ نہیں جان پائے کہ یوپی حکومت کے کس بدعنوان نظام نے پیپر لیک کروایا؟ اس کے نتیجے میں ایک اور پیپر لیک ہو گیا۔ پیپر لیک کی خبر لکھنے والے صحافی کو جیل بھیج دیا جا رہا ہےلیکن پیپر لیک کرنے کا نظام حکومت میں بیٹھا ہوا ہے۔ اس پر کوئی بلڈوزر نہیں چلتا، کوئی تبدیلی نہیں آتی۔