نئی دہلی ۔ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی جرمنی، ڈنمارک اور فرانس کے پیر کوتین روزہ دورے پر ہوں گے جس کے دوران توانائی کی سلامتی، اقتصادی تعلقات، پائیدار ترقی، آب و ہوا سبز توانائی اور سمیت مختلف شعبوں پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ وزیر اعظم مودی کے دورہ کے دوران ان ممالک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بات چیت کے دوران یوکرین کا مسئلہ بھی زیر بحث آئے گا۔
کواترا نے کہا کہ توانائی کی سلامتی کا مسئلہ موجودہ جغرافیائی سیاسی صورتحال کے پس منظر میں اہم ہے اور یورپی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں بات چیت کے لیے آئے گا۔یوکرین کے تنازعہ پر ایک سوال کے جواب میں کواترا نے کہا اس موضوع پر ہمارا موقف واضح ہے اور کئی فورمز پر اس بات کا اظہار کیا گیا ہے کہ جنگ کا خاتمہ ہونا چاہیے اور اسے بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔سیکریٹری خارجہ نے کہا میرے خیال میں یہ ہمارے یورپی اتحادیوں اور بین الاقوامی سطح پر ہمارے شراکت داروں کے لیے بالکل واضح ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ اسے اس بارے میں کوئی شک ہو گا۔
میں اپنے دورے کے ذریعے یورپی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے جذبے کو مضبوط کرنا چاہتا ہوں۔ یوروپی شراکت دار ہندوستان کی امن اور خوشحالی کی تلاش میں اہم شراکت دار ہیں۔مودی 2 مئی کو جرمنی، ڈنمارک اور فرانس کے تین روزہ دورے پر روانہ ہوں گے۔ اس سال ہونے والا یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ ان کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو گا جب یوکرین کا بحران جاری ہے اور روس کے اقدامات نے تقریباً پورا یورپ اس کے خلاف متحدکر دیا ہے۔وزیراعظم پہلے جرمنی اور پھر ڈنمارک جائیں گے اور پھر واپسی پر پیرس میں کچھ دیر قیام کریں گے۔
مودی کا پیر کو جرمنی ، ڈنمارک اور فرانس کا دورہ
- Advertisement -
- Advertisement -