Monday, June 9, 2025
Homesliderمودی کی پوپ فرانسس سے ملاقات

مودی کی پوپ فرانسس سے ملاقات

- Advertisement -
- Advertisement -

روم۔ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو ویٹیکن میں پوپ فرانسس سے ملاقات کی اور کیتھولک چرچ کے سربراہ کو ہندوستان آنے کی دعوت دی۔ پوپ کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کے بعد ٹویٹر پر مودی نے کہا کہ پوپ فرانسس کے ساتھ بہت گرمجوشی سے ملاقات ہوئی۔ مجھے ان کے ساتھ وسیع مسائل پر بات کرنے کا موقع ملا اور انہیں ہندوستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔ حکام کے مطابق ابتدائی طور پر یہ ملاقات صرف 20 منٹ کی ملاقات مقرر ہوئی تھی لیکن حقیقت میں یہ ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی جس کے دوران انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ اور غربت کے خاتمے سمیت متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔

یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ پوپ کا آخری دورہ ہندوستان 1999 میں ہوا تھا جب اٹل بہاری واجپائی وزیر اعظم تھے۔ یہ پوپ جان پال دوم تھے جو اس وقت ہندوستان آئے تھے۔علاوہ ازیں  مودی روم میں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اٹلی کے تین روزہ دورے پر ہیں جہاں سے وہ یو این کاپ  26 کے لیے گلاسگو جائیں گے۔

مودی کی پوپ سے ملاقات کے بعد ایک نئی بحث کا  آغاز ہوتا دکھائی دے رہا ہے کیونکہ جب سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت نے اقتدار سنبھالا ہے تب سے ہندوستان میں عیسائیوں پر حملہ میں اضافہ ریکار ہوا ہے ۔اس کے علاوہ ہندوستان میں بھی سب سے زیادہ عیسائیوں پر ہونے والے حملوں میں ریاست اترپردیش کو پہلا مقام حاصل ہے جہاں یوگی کی حکومت ہے ۔کورونا کے سال سے پہلے جو اعداد وشمار دستیاب ہوئے ہیں ان کے مطابق 2019 میں اترپردیش سب سے زیادہ عیسائیوں پر حملے ریکارڈ کئے گئے ہیں ۔

اعداد و شمار پر غور کریں تو پتہ چلتا ہے کہ 2014 کے بعد سے عیسائیوں پر حملوں کے واقعات میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔ 2014 میں جملہ 147 معاملے سامنے آئے تھے جب کہ 2019 میں یہ تعداد 247 ہو گئی ہے۔ 2015 میں عیسائی طبقہ پر حملے کے 177 معاملے رپورٹ ہوئے تھے، لیکن 2016 میں یہ تعداد 208، 2017 میں 240 اور 2018 میں 292 تک پہنچ گئی۔

غور طلب ہے کہ اسی ماہ نیپال سرحد سے ملحق اتر پردیش کے لکھیم پورکھیری ضلع میں ہندوتوا گروپوں نے اتوار کو چرچ میں گھس کر دعائیہ جلسہ میں ہنگامہ کیا اورپادری کو گھسیٹ کر تھانے لے گئے۔ پولس نے بھی پادری پر دفعہ 153(اے)، 295 اے، (1)505 کے تھت معاملہ درج کیا، جب کہ دوسرے پادریوں کو چرچ میں دعائیہ جلسہ کرنے سے پہلے اجازت لینے کی ہدایت دی گئی ۔